نئی دہلی 10؍ جون (ایس او نیوز؍) وزیراعظم نریندر مودی کو ہلاک کرکے ہجوم کی جانب سے مسلمانوں کا قتل عام کرانے کے منصوبے سے پتہ چلتا ہے کہ ایک تیر سے دو شکار کرنے کی سازش پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طالبہ اور طلبہ کے حقوق کی کارکن شہیلارشید نے ایک متنازعہ ٹوئٹ کے ذریعہ الزام عائد کیا کہ مرکزی وزیر نتن گڈکری اور آر ایس ایس نے وزیراعظم مودی کا قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ اس مقصد کے ساتھ اس قتل کا الزام مسلمانوں اور کمیونسٹوں پر عائد کرکے ملک میں بدامنی پھیلائی جاسکے ۔
شہیلا رشید جو نریندر مودی اور دائیں بازو گروپس کی سخت ترین نقاد ہیں اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ آر ایس ایس گڈکری جیسے چہرے مودی کا قتل کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں اور اس قتل کا الزام مسلمانوں اور کمیونسٹوں پر لگاکر ہجوم کی جانب سے مسلمانوں کا قتل عام کرانے کا ارادہ کررہے ہیں ۔ راجیو گاندھی طرز پر مودی کو ہلاک کیا جائے گا ۔
ان الزامات پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نتین گڈکرینے شہیلا رشید کا نام لئے بغیرجوابی ٹوئٹ کیا ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ وہ غیرسماجی عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے ۔ میں ان غیرسماجی عناصر پر مقدمہ دائر کروں گا جنہوں نے میرے خلاف تبصرے کئے ہیں ۔ میری شخصیت کو نقصان پہونچانے کی کوشش کی ہے ۔ وزیراعظم مودی کے قتل کی دھمکی سے متعلق مجھے نشانہ بنایا گیا ہے ۔
نتن گڈکری کے اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے شہیلا رشید نے کہا کہ ان کا ٹوئٹ ایک طنزیہ لہجے میں کیا گیا تھا ۔ مزید کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کے قائد پر اس طنزیہ ٹوئٹ کا گہرا اثر دکھائی دیتا ہے (گویا چور کی داڑھی میں تنکا)۔ انہوں نے لکھا ہے کہ تصور کیجئے کہ جے این یو کے عمر خالد بھی ایک بے قصور طالبعلم ہیں ۔جب ان پر بے بنیاد میڈیا کی تنقیدوں کے تیر برسائے گئے تھے تو اُن پر کیا گزررہی ہوگی ۔ ان کے والد پر بھی اس میڈیا کی تبصرہ نگاری کا کتنا برا اثر ہورہا ہوگا ۔ کیا مسٹر گڈکری راہول شیوشنکر کے خلاف بھی کارروائی کریں گے ۔
شہیلا رشید کا یہ ٹوئٹ پونے پولیس کی جانب سے ضبط کردہ ایک مکتوب میں تحریر کے تناظر میں ہے ۔ اس مکتوب کی تحریر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کا قتل راجیو گاندھی کی طرز پر کیا جائے گا ۔ مودی زیرقیادت ہندو فاشسٹ حکومت نے دیسی آدی واسیوں کی زندگیوں پر بلڈوزر چلادیئے ہیں ۔