مودی کو ہلاک کرنے گڈکری اور آر ایس ایس کا منصوبہ،ایک تیر سے دو شکار،مسلمانوں کے قتل عام کی سازش

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th June 2018, 11:51 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 10؍ جون (ایس او نیوز؍) وزیراعظم نریندر مودی کو ہلاک کرکے ہجوم کی جانب سے مسلمانوں کا قتل عام کرانے کے منصوبے سے پتہ چلتا ہے کہ ایک تیر سے دو شکار کرنے کی سازش پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی طالبہ اور طلبہ کے حقوق کی کارکن شہیلارشید نے ایک متنازعہ ٹوئٹ کے ذریعہ الزام عائد کیا کہ مرکزی وزیر نتن گڈکری اور آر ایس ایس نے وزیراعظم مودی کا قتل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ اس مقصد کے ساتھ اس قتل کا الزام مسلمانوں اور کمیونسٹوں پر عائد کرکے ملک میں بدامنی پھیلائی جاسکے ۔

شہیلا رشید جو نریندر مودی اور دائیں بازو گروپس کی سخت ترین نقاد ہیں اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ آر ایس ایس گڈکری جیسے چہرے مودی کا قتل کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں اور اس قتل کا الزام مسلمانوں اور کمیونسٹوں پر لگاکر ہجوم کی جانب سے مسلمانوں کا قتل عام کرانے کا ارادہ کررہے ہیں ۔ راجیو گاندھی طرز پر مودی کو ہلاک کیا جائے گا ۔

ان الزامات پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نتین گڈکرینے شہیلا رشید کا نام لئے بغیرجوابی  ٹوئٹ کیا ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ وہ غیرسماجی عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے ۔ میں ان غیرسماجی عناصر پر مقدمہ دائر کروں گا جنہوں نے میرے خلاف تبصرے کئے ہیں ۔ میری شخصیت کو نقصان پہونچانے کی کوشش کی ہے ۔ وزیراعظم مودی کے قتل کی دھمکی سے متعلق مجھے نشانہ بنایا گیا ہے ۔

نتن گڈکری کے اس ٹوئٹ  کا جواب دیتے ہوئے  شہیلا رشید نے کہا کہ ان کا ٹوئٹ ایک طنزیہ لہجے میں کیا گیا تھا ۔ مزید کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کے قائد پر اس طنزیہ ٹوئٹ کا گہرا اثر دکھائی دیتا ہے (گویا چور کی داڑھی میں تنکا)۔ انہوں نے لکھا ہے کہ تصور کیجئے کہ جے این یو کے عمر خالد بھی ایک بے قصور طالبعلم ہیں ۔جب ان پر بے بنیاد میڈیا کی تنقیدوں کے تیر برسائے گئے تھے تو   اُن پر کیا گزررہی ہوگی ۔ ان کے والد پر بھی اس میڈیا کی تبصرہ نگاری کا کتنا برا اثر ہورہا ہوگا ۔ کیا مسٹر گڈکری راہول شیوشنکر کے خلاف بھی کارروائی کریں گے ۔

شہیلا رشید کا یہ   ٹوئٹ پونے پولیس کی جانب سے ضبط کردہ ایک مکتوب میں تحریر کے تناظر میں ہے ۔ اس مکتوب کی تحریر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کا قتل راجیو گاندھی کی طرز پر کیا جائے گا ۔ مودی زیرقیادت ہندو فاشسٹ حکومت نے دیسی آدی واسیوں کی زندگیوں پر بلڈوزر چلادیئے ہیں ۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔