نیرومودی کوآربی آئی کاگورنربنادیناچاہیے،لوک سبھاالیکشن میں بی جے پی کی فنڈنگ کافائدہ ملا،سرکارکی اتحادی جماعت شیوسینانے گھیرا
ممبئی17فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)پی این بی گھوٹالہ معاملے میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیوسینا نے بھی حملہ بول دیاہے۔حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی شیوسینا نے حکومت پر طنز کستے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ بھگوڑے گھوٹالے باز نیرومودی کو رجرو بینک کا گورنر بنایا جاناچاہیے، تاکہ وہ ملک کو برباد کر سکے۔شیوسینا نے ہفتہ کو پارٹی کے ترجمان اخبار سامنا میں کہاکہ یہ آدمی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ڈیووس میں تصاویرکھنچواتے نظر آیا تھا۔نیرو کو بی جے پی کے حامی اور انتخاب کے دوران فندنگ کرنے والاسمجھا جاتا تھا، وہ پارٹی کے لیے فنڈز جمع کرتاتھا۔شیوسینا نے سخت لہجے میں کہاکہ نیروموسدی ہمیشہ بی جے پی کی مالیاتی فراہمی کے لیے کام کرتاتھا۔اس نے بی جے پی کوالیکشن جیتنے میں بھاری بھرکم رقم کے ساتھ مددکی تھی۔یہ پیسہ قومی خزانہ سے تھا، جس نے اس نے واضح طور پر لوٹ لیا۔اب اس گھوٹالے سے اجاگر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم مودی کا مشہور نعرہ ’’نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا‘‘کھوکھلاوعدہ ‘‘تھا۔شیوسینا نے کہاکہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ڈیووس میں وزیر اعظم سے ملنے والے صنعت کاروں کے گروپ کے ساتھ جڑنے میں وہ کیساکامیاب رہا، جب پی این بی نے اس کے خلاف شکایت درج کی تھی؟ کیا اس کاآدھار کارڈ بینک اکاؤنٹس سے منسلک کیا گیا تھا؟ اسے واضح ہوناچاہیے۔ عام آدمی کو آدھار کارڈ کے بغیر ہسپتال میں علاج بھی نہیں مل سکتا ہے، لیکن نیرومودی جیسا آدمی بغیر آدھار کارڈ کے بھی کسی بینک سے 11500کروڑ روپے نکال سکتا ہے۔شیوسینا نے کہا کہ ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں نے مفرور نیرومودی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور انہوں نے کروڑوں روپے کے ہیرے اور زیورات کی برآمدگی کی، لیکن کنگ فشر ایئر لائنس کا سربراہ وجے مالیا اور للت مودی بھی ملک سے فرار سے پہلے بڑا اثاثہ چھوڑ گیا تھا ۔شیوسینا نے کہاکہ بہت سے سیاستدانوں کو آدھی سچائی یا جھوٹے الزام میں جیل بھیج دیاگیا،جس میں لالو پرساد یادو اور چھگن بھجبل (مہاراشٹر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ)، لیکن کرپا شنکر سنگھ (کانگریس لیڈر اور مہاراشٹر سابق وزیر کی طرح، نیروبھی فرار ہونے میں کامیاب ہو چکاہے۔شیوسینا نے کہاہے کہ 2014کے لوک سبھا انتخابات کے دوران کئی صنعت کاربی جے پی کے پیچھے کھڑے تھے، لیکن اس گھوٹالے نے اس کردار کو ننگا کر دیا ہے، جبکہ یہ پارٹی ’’شفاف اور بدعنوانی سے پاک حکومت‘‘کا دعوی کرتی تھی، لیکن گزشتہ چار سال تمام دعوے ہوا میں پرواز پر چلے گئے۔شیوسینا نے کہاکہ اس کے برعکس، غریب کسان، جو 100-500روپے تک کاقرض نہیں چکا پاتا اور سود خور کی دہشت سے خود کشی کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔بہت سے کسانوں کی زمین پر قبضہ کر لی جاتی ہے، لیکن جس صنعت کاروں نے ملک کی اعلیٰ ترین رقم کروڑ لے لی حکومت کے’’ آشیرواد‘‘سے آزادانہ طور پرتفریح رہے ہیں۔شیوسینا ے کہا کہ ملک اشتہارات اورفوٹوز کے لیے اسپانسر پروگراموں کی بنیاد پر چلایا جا رہا ہے اور اس کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، لیکن جب ایک شخص (پہلے سے آر بی آئی گورنر)رگھو رام راجن نے ملک میں ہو رہی لوٹ کے اگر اس کے بارے میں بات کی تو، اسے باہر نکالاگیا۔شیوسینا نے اداریہ میں اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہاکہ اب نیرومودی کوآر بی آئی کا گورنر بنا دینا چاہیے، تاکہ یہ ملک بربادہو سکے۔