شیوسینا سرابر بال ٹھاکرے سے پرنب مکھرجی کے ملنے پر کافی ناراض ہوئی تھیں سونیا گاندھی
نئی دہلی ،16؍اکتوبر ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )پرنب مکھرجی کے شیو سینارہنمابال ٹھاکرے کیساتھ ملاقات کرنے سے کانگریس چیئرمین سونیا گاندھی کافی ناراض ہوئی تھیں۔دراصل پرنب کو منع کیا گیا تھا پھر بھی انہوں نے ملاکات کی تھی۔ پہلے صد ر پرنب مکھرجی نے حال میں لانچ ہوئی اپنی کتاب ’د کوئیلشن ایئرس‘ 1996-2012 کے تیسرے ایڈیشن میں یہ خلاصہ کیا ہے۔ 2012 کے صد ر انتخابات سے پہلے مکھرجی مہاراشٹر کے دورے پرتھے۔ جہاں ٹھاکرے نے ماتوشری (ممبئی میں ٹھاکرے کے گھر ) میں ان کے استقبال کے پورے انتظام کیے تھے۔غورطلب ہے کہ بال ٹھاکر ے نے کھلے طور پر مکھرجی کی امیدواری کی حمایت کی تھی۔راشٹروادی کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما شرد پوار مشترکہ اتحاد (UPA-2) کے حمایتی تھے۔پوار نے اس پر کافی زوردیاتھاکہ مکھرجی ٹھاکریسے ضرور ملاقات کریں۔اپنی کتاب میں پہلے صد ر نے ٹھاکرے کیساتھ اپنی ملاقات کومناسب ٹھہرایاہے۔انہوں نے یہ بھی سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ کیسے اس مقصد اتحاد کے حمایتی گروہوں جیسےNCP کا ترنمول کانگریس(TMC)رہنماممتا بنرجی کیساتھ بہتر تعلق بنائی رکھنا تھا۔جو پہلے ہی UPA سے باہر تھیں۔ 13جولائی 2012 کو اپنی ممبئی دورے کو یاد کرتے ہوئے مکھرجی کہتے ہیں کہ بغیر کہے بال ٹھاکرے نے میری امیدواری کا ساتھ دیدیا تھا۔جوغیرمتوقع تھا۔ دراصل اس وقت بال ٹھاکرے کی پارٹی بی جے پی کی قیادت والی نیشنل ڈیموکریٹک الاینس (NDA) کا حصہ تھی۔ مکھرجی کہتے ہیں کہ میں نے سونیا گاندھی اور شرد پوار دونوں سے پوچھا تھا کہ کیا مجھے ممبئی دورے کے دوران ٹھاکرے سے ملاقات کرنی چاہیے۔مجھے ان کے ترقی پر ملاکات کرنے کے کئی پیغام ملے تھے۔سونیا گاندھی بال ٹھاکرے سے ملاقات کی حامی نہیں تھی۔اْنکی خواہش تھی کہ اگر ممکن ہو تو میںیہ ملاکات ٹال دوں۔ ٹھاکرے کو لے کر سونیا گاندھی کی سوچ ان کی پالیسیوں پرمنحصرتھی۔