مودی حکومت ریزرو بینک کا خزانہ لوٹنے کے درپے :کانگریس
نئی دہلی،13؍نومبر (ایس او نیوز؍یو این آئی) کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت انتخابی سال میں ریزرو بینک کے فنڈ سے چوری چھپے ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے وصول کر کے ملک میں نوٹ بندی کا دوسرا مرحلہ لانا چاہتی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے پیر کے روز یہاں معمول کی پریس بریفنگ میں کہا کہ ابھی ملک کے باشندے دو سال پہلے لائی گئی نوٹ بندی کی مار سے ابھربھی نہیں پائے ہیں کہ حکومت ریزرو بینک سے خصوصی منافع کے نام پر3.6لاکھ کروڑ روپے وصولنے کے لئے دباؤ بنا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ریزرو بینک کے فنڈ پر نظر ہے جو برے وقت کے لئے محفوظ رکھا جاتا ہے ۔ پہلے ہی ریزرو بینک کا یہ فنڈ12فیصد سے گھٹ کر 8فیصد پر آ گیا تھا اور اب 6فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ3.6لاکھ کروڑ روپے کی رقم ریزرو فنڈ کا40 فیصد ہے اور ملک کے جی ڈی پی کا دو فیصد ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ نوٹ بندی سے ملک کی معیشت کو برباد کرنے کے بعد مودی حکومت کو اپنے پانچویں سال اور انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے صرف چار ماہ پہلے اس فنڈ کی یاد آئی ہے اور وہ اسے کم کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت اپنے سرمایہ دار دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے یہ رقم لینا چاہتی ہے اور اس کے لئے لوگوں کو گمراہ کرنے میں لگی ہے ۔ وزارت خزانہ کے حکام کو لوگوں کو گمراہ کرنے والے بیان دینے کے لئے پابند کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نوٹ بندي کی وجہ سے ریزرو بینک کی طرف سے حکومت کو ہر سال دی جانے والی رقم پہلے ہی آدھی ہوگئی ہے ۔