وزیر اعظم نے سندھو آبی معاہدے پر منعقد جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

Source: S.O. News Service | By Faiq Mukri | Published on 26th September 2016, 7:27 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 26؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے آج پاکستان کے ساتھ سندھو آبی معاہدے کا جائزہ لینے کے لیے بلائے گئے اجلاس کی صدارت کی۔اس اجلاس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، خارجہ سکریٹری ایس جے شنکر ، آبی وسائل کے سکریٹری اور وزیر اعظم کے دفتر کے دیگر افسران موجود تھے۔یہ جائزہ اجلاس 18ہندوستانی فوجیوں کی جان لینے والے اڑی دہشت گردانہ حملے کا پاکستان کو مناسب جواب دینے کے متبادل پر غور کے سلسلے میں بلایا گیا ہے۔ہندوستان میں یہ مطالبہ مسلسل بڑھ رہا ہے کہ دہشت گرد انہ حملے کے بعد پاکستان پر دباؤ بنانے کے لیے ہندوستان سندھو ندی کے پانی کی تقسیم سے متعلق اس معاہدے کو ختم کردے۔سندھو آبی معاہدے پر ستمبر 1960میں ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور پاکستان کے سابق صدر ایوب خان نے دستخط کیا تھا ۔اس معاہدے کے تحت 6 ندیوں، ویاس ، راوی، ستلج، سندھ، چناب اور جہلم کے پانی کو دونوں ممالک کے درمیان تقسیم کیا گیا تھا۔پاکستان کی یہ شکایت رہی ہے کہ اسے ضروری مقدار میں پانی نہیں مل رہا اور اس کے لیے وہ ایک دو بار بین الاقوامی ثالثی کے لیے بھی جا چکا ہے۔جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلی نرمل سنگھ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ 1960میں کئے گئے اس معاہدے کے بارے میں حکومت کا جو بھی فیصلہ ہوگا ان کی ریاست ا س کی مکمل حمایت کرے گی ۔سنگھ نے کہا تھاکہ اس معاہدے کی وجہ سے جموں و کشمیر کو بہت نقصان ہوا ہے، کیونکہ ریاست ان ندیوں، خاص طور سے جموں کی چناب ندی کے پانی کا زرعی یا دیگر ضروریات کے لیے مکمل استعمال نہیں کر پائی ہے ۔انہوں نے کہا تھاکہ مرکزی حکومت سندھو آبی معاہدہ کے بارے میں جو بھی فیصلہ کرے گی، ریاستی حکومت اس کی مکمل حمایت کرے گی۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے گزشتہ ہفتے واضح طور پر کہا تھاکہ اس معاہدے کو جاری رکھنے کے لیے باہمی اعتماد اور تعاون بہت اہم ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔