مولانا سید ارشد مدنی نے جمعیۃ العلماء کی نئی میعاد کے لئےلیا صدارت کاچارج؛ مجلس عاملہ میں ملک کے موجودہ حالات اورقانون وانتظام کی بدترصورتحال پر کیا گیاگہری تشویش کا اظہار

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 16th March 2019, 10:22 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 16؍مارچ (ایس او نیوز/راست)    جمعیۃ علماء ہند کی مجلس عاملہ کا اجلاس مرکزی دفتر مفتی کفایت اللہ میٹنگ ہال، ۱ بہادر شاہ ظفر مارگ،نئی دہلی میں مولانا سید ارشد مدنی کی صدارت میں منعقد ہوا،جس میں مولانا سید ارشد مدنی نے آج مجلس عاملہ کی موجودگی میں نئے ٹرم کی صدارت کا چارج لیا اور اسی کے ساتھ موجودہ قومی مجلس عاملہ تحلیل کردی ۔ اب صدرمحترم نئی مجلس عاملہ نامزدکرکے ان کے مشورہ سے جنرل سکریٹری کو نامزدکریں گے۔

اجلاس  میں ملک کے موجودہ حالات اورقانون وانتظام کی بد تر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور ساتھ ہی دوسرے اہم ملی اور سماجی ایشوز پر تفصیل سے غور خوض ہوا اور ان پر مجلس عاملہ کے ممبران نے کھل کر اپنی رائے اور احساسات کا اظہار کیا ۔جمعیۃعلماء ہند ہمیشہ سے قومی یکجہتی ،وطنی اتحاد کی داعی اورآزادی وطن کی علمبرداررہی ہے ،اس کا یہ امتیاز ہے کہ یہ وسیع اورعظیم الشان ملک جو ہمارا وطن عزیز ہے ،صدیوں سے مختلف فرقوں اورملتوں کاگہوارہ اورمختلف زبانوں اورعقائد ورسوم کاسنگم رہا ہے،وطنیت کے لازوال رشتہ نے اس ملک کی وسیع آبادیوں کوزبان ،تہذیب اوررسم ورواج کے تمام اختلاف کے باوجود ہمیشہ ایک بنائے رکھا ہے ،یہی وحدت اورباہمی تعلقات کی خوش گواری اورتعاون درحقیقت اس ملک کی سب سے بڑی قوت اور اس کے استحکام وترقی کی بنیادہے ۔

بعدازاں مولانا سید ارشدمدنی نے مجلس عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم اجلاس ایک ایسے وقت میں منعقدہورہاہے ، جب ملک نامساعد حالات کا شکارہے اور پارلیمانی الیکشن کی گہماگہمی شروع ہوچکی ہے ، انہوں نے کہا کہ آزادی سے قبل کی تاریخ ہو یا اس کے بعد کی جمعیۃعلماء ہند نے ہر ہر موقع پر اپنے خیالات وافکار سے ملک وقوم کو ایک روشنی دکھائی ہے ، جمہوریت کی بقاہو ، آئین کی پاسداری ہو یا ملک کے اتحادویکجہتی کا مسئلہ جمعیۃعلماء ہندنے ہر نازک موقع پر رہنمائی کا اہم فریضہ انجام دیا ہے ، اس اجلاس میں تمام اہم مسائل پر گفت وشنید ہوئی ، اور اس طرح کے نامساعد حالات کا مقابلہ کس طرح کیا جائے ، اس پر بھی تفصیل سے غورخوض ہوا ، اور متعدداہم تجاویز پیش کئیں گئیں ۔

 مولانامدنی نے اپنے خطاب میں انتباہ دیتے    ہوئے کہا کہ ہندوستان میں کسی ایک نظریہ اور مذہب کی بالادستی چلنے والی نہیں ہے یہ ملک سب کا ہے ہندوستان ہمیشہ سے گنگاجمنی تہذیب کا علمبردار ہے اور اسی راہ پر چل کر ہی ملک کی ترقی ممکن ہے ۔ مولانا مدنی نے اپیل کی کہ وہ سیاسی بیداری اور شعور کا ثبوت دیتے ہوئے ریاست اور ملک کی ترقی ، امن وامان،ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کی مضبوطی کے لئے زندگی کولگادیں۔

اپنے خطاب میں مولانا مدنی نے کشمیر کا خصوصی طورپر ذکرکیا اورکہا کہ جمعیۃعلماء ہندکا ابتداسے ہی یہ موقف ہے کہ کشمیر ہندوستان کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اس لئے کشمیر ہی نہیں کشمیری عوام بھی ہمارے ہیں ، انہوں نے وضاحت کی کہ مسئلہ کشمیر کا حل بندوق اورظلم وجبرسے نہیں نکل سکتابلکہ اسے آپسی بات چیت کے ذریعہ ہی حل کیا جانا چاہے صرف بندوق کے بل بوتے پر حالات بد سے بدترہوتے جائیں گے ، ہمیں کشمیریوں کا دل جیتنے کی اشدضرورت ہے ۔

بابری مسجد ملکیت مقدمہ کے پس منظرمیں انہوں نے اجلاس میں کہا کہ سپریم کورٹ کی منشاء کے مطابق ہم مصالحت کے لئے راضی ہوئے ہیں جس کے لئے فریقین کو اپنے اپنے موقف میں لچک پیداکرنی ضروری ہوگی ، آسام میں این آرسی کو لیکر عوام میں جو خوف و ہراس ہے اس پر بھی انہوں نے گہری تشویش کا اظہارکیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ڈیڈلائن31 ؍جولائی کو ختم ہونے والی ہے جس کی وجہ سے این آرسی کی حتمی فہرست تیارنہیں ہوسکی ہے ، اور پارلیمانی الیکشن کا اعلان ہوچکاہے ، ایسے میں جن شہریوں کانام کسی وجہ سے این آرسی میں نہیں آسکاہے وہ اس خوف کا شکارہیں کہ اب ان کا کیا ہوگا ،انہیں ووٹ دینے کا حق ملے گا بھی یا نہیں 

مولانا مدنی نے وضاحت کی کہ الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ جب تک این آرسی کا عمل مکمل نہیں ہوجاتا تب تک ان لوگوں کو جن کا نام ووٹر لسٹ میں ہے ان کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہوگا، جن لوگوں کا نام این آرسی میں شامل نہیں ہوسکا ہے انہیں غیر ملکی نہیں سمجھا جائے گا اور انہیں ووٹ دینے کا حق حاصل ہوگا ۔

 حال ہی میں دہشت گردی کے جھوٹے الزام میں گرفتارگیارہ مسلم نوجوانوں کی پچیس برس بعد عدالت سے باعزت رہائی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بارپھر انصاف سربلند ہوا اور تفتیشی ایجنسیوں کا جھوٹ عدالت میں بے نقاب ہوا ، اس سے مسلم نوجوانوں کو منصوبہ بندطریقہ سے دہشت گردبنانے کی سازش کا ایک بارپھر پردہ فاش ہوگیا ، لیکن انصاف کے اس حصول میں ان بے گناہوں کی زندگی کے پچیس قیمتی سال خوف وہراس میں بیت گئے بلکہ یہ کہنا زیادہ صحیح ہوگا کہ انصاف کی تلاش میں ان کی زندگیاں تباہ ہوگئیں، مولانا مدنی نے کہا کہ پچیس برس تک مسلسل ذہنی اذیت میں جو لوگ مبتلارہے ہوں وہ معمول کی زندگی کبھی نہیں گزارسکتے ، انہوں نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کی ایک ایسی سنگین خلاف ورزی ہے جس میں اصل خاطیوں کے لئے کوئی سزانہیں ، انہوں نے کہا کہ جب خاطی پولس افسران کو جواب دہ بنانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو کہہ دیا جاتاہے کہ ایسا کرنے سے پولس کا مورل کمزورہوگا لیکن یہ کہا جاسکتاہے یہ پولس افسران مسلم نوجوانوں کے ساتھ جو ظلم کررہے ہیں اس سے ہماری پوری قوم کا مورل کمزورہورہا ہے ، انہوں نے کہا کہ انصاف کا یہ عمل اس وقت تک ادھوراہے جب تک بے گناہوں کو دہشت گردبنانے والے پولس افسران کو اس کے کئے کی سزانہیں مل جاتی ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس طرح کے معاملہ میں نہ صرف خاطی پولس افسران کو سزاملنی چاہئے بلکہ متاثرین کے لئے مناسب معاوضہ کا بھی التزام ہونا چاہئے اور یہ معاوضہ انہیں خاطی پولس افسران کی تنخواہوں سے کاٹ کر دیاجاناچاہئے ،انہوں نے کہا کہ جب تک ایسا نہیں ہوگا مسلم نوجوانوں کو دہشت گرد بنانے کا مذموم سلسلہ اسی طرح بے روک وٹوک جاری رہے گا اور ہماراقانون اسی طرح بے بس نظر آئے گا ۔جمعیۃعلماء ہند نے اس سلسلہ میں احمدآبادکی سول عدالت میں ان افسران کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے ہرجانہ اور سزاکامطالبہ کرتے ہوئے اکشردھام مندرکے باعزت بڑی مفتی عبدالقیوم صاحب نے جمعیۃعلماء کے توسط سے مقدمہ دائر کررکھاہے۔

مجلس عاملہ میں مظفرنگر فسادسے متاثرین کے لئے باغونوالی مظفرنگر میں مکانوں کی تعمیر ، بہارسیلاب سے مثاثرین کے لئے ،ارریہ ،پورنیہ میں بازآبادکاری کاکام مکمل ہوچکاہے اور کٹیہارمیں جاری ہے ۔ کیرالہ سیلاب سے مثاثرین کے مکانات کی مرمت اور تعمیر کی تفصیلات صدرمحترم نے بتلائیں،جس پر ورکنگ کمیٹی میں اطمینان کا اظہارکیاگیا اور سروے کے بعد مستقبل کے پروگرام کے لئے صدرمحترم کو اختیاردیاگیا ، جمعیۃعلماء ہند کی تنظیم اور اس کے تعمیری پروگرام کے موضوع پر بھی میٹنگ میں غورہوا ،طے پایا کہ ریاستی جمعیتیں اپنی ریاست کی ضلعی اورمقامی یونٹوں کو منظم اورفعال بنائیں اس سلسلہ میں مرکز ان کوہر قسم کاان شاء اللہ تعاون دے گا۔

مجلس عاملہ میں مولانا واضح رشید ندوی ؒ ،مولانا محمد یعقوب مرحوم رکن مجلس شوریٰ دارالعلوم دیوبند، مولاناعمارصاحب الہ آبادی، صاحبزادی حضرت مولانا قاری محمدصدیق باندؒ وی ،مولانا عبیداللہ مرحوم کی اہلیہ مرحومہ ،والد ہ مولانا عبدالرشید ناظم اعلیٰ جمعیۃعلماء آسام اور برادربزرگ مولانا نثاراحمدصاحب مالیگاؤں کے لئے دعاء مغفرت کی گئی اوران کے ورثاسے تعزیت کی گئی ۔

اجلاس مجلس عاملہ کی کارروائی مولانا عبدالعلیم فاروقی صاحب کی تلاوت کلام پاک سے شروع ہوئی اور صدرمحترم مدظلہ کی دعاء پر اختتام پزیر ہوئی ۔اجلاس میں مولاناحبیب الرحمن قاسمی ، مولانا مفتی غیاث الدین قاسمی، مولانا سید اشہدرشیدی ، مولانا عبدالہادی پرتاپ گڑھی ، مولانا عبداللہ ناصر قاسمی، مولانا فضل الرحمن قاسمی ، الحاج حسن احمد قادری اور الحاج سلامت دہلی کے علاوہ مولانا محمد خالد قاسمی ، مولانا مفتی عبدالقیوم منصوری، مولانا محمد سفیان کیرالہ، مولانا عبدالقیوم قاسمی،جناب گلزاراحمد اعظمی ،مولاناحلیم اللہ قاسمی، مفتی حبیب اللہ قاسمی،مولانامحمد احمد، حافظ ارشد،جناب محب اللہ امین بنگلور اور قاری شمس الدین قاسمی بطورمدعوخصوصی شریک تھے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔