سورت ریپ قتل کیس:13دن بعد 3ملزم حراست میں
سورت ،20؍اپریل (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا )گجرات کے سورت میں 13 دن پہلے 11سال کی ایک بچی کی آبروریزی کے بعد قتل کئے جانے کا معاملہ سلجھا لیا گیا ہے۔ احمد آباد کرائم برانچ نے اس معاملے میں 3 افراد کو حراست میں لیا ہے۔پولیس نے معصوم بچی کی ریپ کے بعد قتل میں ایک اور شخص کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ چوتھا ملزم بچی کا کوئی رشتہ دار ہی ہے۔فی الحال پولیس اس معاملے میں حراست میں لئے گئے تینوں ملزمان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ساتھ ہی اس گاڑی کو بھی برآمد کر لیا گیا ہے، جس میں بچی کی لاش کو لا کر پھینکا گیا۔احمد آباد کرائم برانچ کے اے سی پی راجدیپ سنگھ جھالا نے بتایا کہ پولیس نے سی سی ٹی وی کی بنیاد پر پہلے ان گاڑیوں کہ جانچ کی جس میں بچی کو پانڈیسرا میں پھینکنے کے لئے لایا گیا تھا۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں آخر پولیس کو وہ گاڑی مل گئی۔اس کے بعد پولیس نے گاڑی کا نمبر نکالا اور گاڑی کی تلاش میں مصروف ہو گئی۔جلد ہی پولیس کو یہ گاڑی سورت کے ہی سچن انڈسٹریل علاقے میں لاوارث کھڑی مل گئی۔گاڑی کے مالک کہ تلاشی کے دوران پولیس کو تینوں ملزمان کے بارے میں معلومات ملی۔فی الحال پولیس نے تینوں کو حراست میں لے لیا ہے۔اب پولیس کو چوتھے ملزم کی تلاش ہے۔اس دوران آندھرا پردیش کے ایک خاندان نے بچی کو لے کر دعوی کیا ہے۔پولیس نے دعوی کرنے والے باپ اور بچی کا ڈی این اے کروانے کے لئے نمونے بھیجا ہے۔سورت کے پانڈیسرا علاقے میں 6اپریل کو کرکٹ کے ایک میدان کے پاس پولیس کو 11 سال کی ایک بچی کی لاش میں ملی تھی۔میڈیکل جانچ میں بچی کے ساتھ ریپ کہ خدشہ ظاہر کیا گیا، ساتھ ہی بچی کے جسم پر زخم کے 86نشانات ملے۔اس کے بعد معاملے کی جانچ کرائم برانچ کو سونپ دی گئی۔مردہ بچی کی شناخت کے لئے پولیس نے شہر بھر میں 1200 پوسٹر لگوائے۔ساتھ ہی بچی اور اس کے خاندان والوں کے بارے میں معلومات دینے والے کے لئے 20 ہزار روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔