مالیگاؤں دھماکہ معاملہ؛ ملزم پروین ٹکلکی کی ضمانت منسوخ کیئے جانے کے مطالبہ پر ممبئی ہائی کورٹ نے جاری کی نوٹس
ممبئی ۲۷؍ فروری (ایس او نیوز؍پریس ریلیز) مالیگاؤں ۲۰۰۸ء بم دھماکہ معاملے کے ملزم پروین ٹکلکی جسے خصوصی این آئی اے عدالت نے گذشتہ برس مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے کی متاثرین کی جانب سے ضمانت منسوخ کیئے جانے والی عرضداشت پر آج بامبے ہائی کورٹ مرکزی حکومت سمیت ریاستی حکومت اور ضمانت پر رہا شدہ ملزم کو نوٹس جاری کیا جس سے بھگواء دہشت گردوں کو شدید دھچکہ لگا ہے ۔
متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی)قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں ۲۰۰۸ بم دھماکہ کے ملزم پروین ٹکلکی کو قومی تفتیشی ایجنسی NIAنے کلین چٹ دی تھی جس کے بعد خصوصی این آئی اے عدالت کے جج ایس ڈی ٹیکولے نے ۵؍ ستمبر ۲۰۱۶ء کو ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے لیکن نچلی عدالت کے فیصلہ سے غیر مطمین متاثرین نے جمعیۃ علماء سے ملزم کی ضمانت منسوخ کیئے جانے کے تعلق سے قانونی اقدامات کرنے کی گذارش کی تھی جس کے بعد ایڈوکیٹ شریف شیخ نے ملزم پروین ٹکلکی کی ضمانت منسوخ کیئے جانے کے لیئے ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس کی سماعت آج عمل میں آئی ۔
گلزا راعظمی نے بتایا کہ بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس وی کے تہلرمانی اور جسٹس اے ایم بدر نے یونین آف انڈیا، اسٹیٹ آف مہاراشٹر اور ملزم پروین ٹکلکی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنی سماعت ملتوی کردی ۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ ہائی کورٹ کا اس معاملے میں فریقین کو نوٹس جاری کرنا بہت اہمیت رکھتا ہے نیز انہیں امید ہیکہ بحث کے دوران مداخلت کار کے دلائل کو مد نظر رکھتے ہوئے عدالت فیصلہ کریگی۔
واضح رہے کہ مالیگاؤں ۲۰۰۸ بم دھماکہ معاملے میں ریاستی انسداد دہشت گرد دستہ ATS کی جانب سے داخل کردہ فرد جرم میں ملزم پروین ٹکلکی کو اس پورے معاملے کا ایک اہم ملزم بتایا گیا تھا اور اس نے اقبالیہ بیان بھی دیا تھا کہ ان بم دھماکوں کی سازش میں وہ دیگر ملزمین کے ساتھ ملوث تھا لیکن معاملے کی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے این آئی اے نے اضافی چارج شیٹ داخل کی اورملزم کو کلین چٹ دیتے ہوئے اس کی ضمانت عرضداشت کی مخالفت تک نہیں کی جس کے بعد اسے نچلی عدالت نے ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے ۔
اب جبکہ متاثرین اس معاملے میں ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں ، ممبئی ہائی کورٹ کو ملزم کے خلاف موجود ثبوت وشواہد کی روشنی میں نچلی عدالت کے فیصلہ پر نظر ثانی کرنا پڑیگی کیونکہ این آئی اے کی تحقیقات سے قبل نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک نے ملزم کی ضمانت مسترد کی تھی ۔