مدھیہ پردیش کے بندیل کھنڈ میں آسان نہیں بی جے پی کی راہ

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 13th November 2018, 9:37 PM | ملکی خبریں |

دتیا :13/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں اس بار حکمران بی جے پی کی راہ آسان نہیں ہے۔اس کو بندیل کھنڈ علاقے کی دو درجن سے زیادہ سیٹوں پر پڑوسی ریاست اتر پردیش کے علاقائی پارٹیاں بی ایس پی اور ایس پی سے سخت چیلنج مل رہاہے۔اتر پردیش کی سرحد سے ملحق بندیل کھنڈ علاقے میں شامل مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر، چھتر پور، ٹیکم گڑھ، پنا اور چمبل ڈویژن میں دتیا اور شیوپوری کی 30 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی کے پاس 22 اور کانگریس کے پاس آٹھ سیٹیں ہیں۔ایس سی؍ایس ٹی اکثریت والے اس علاقے میں اقتدار مخالف لہر اور دیگر مقامی مسائل کی وجہ سے بی جے پی کے لیے اس بار گزشتہ انتخابات کی طرح آسان نہیں ہے۔مدھیہ پردیش حکومت میں سینئر وزیر اور دتیا سے بی جے پی کے رکن اسمبلی نروتم مشرا حالانکہ اقتدار مخالف لہر اور دیگر مقامی مسائل کو مسترد کرتے ہوئے اس انتخاب کو پارٹی کے لیے گزشتہ انتخابات سے زیادہ مفید بتاتے ہیں۔ بندیل کھنڈ میں بی جے پی کے گڑھ کو تباہ کرنے میں بی ایس پی، ایس پی اور کانگریس کی مشترکہ حکمت عملی کے سوال پر اعتماد سے لبریز مشرا کا کہنا ہے کہا انتخابات کے بعد ان تمام جماعتوں کو ڈھونڈتے رہ جاؤ گے۔ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین انتخابات میں بھی ایس پی بی ایس پی سمیت دیگر جماعتوں نے اس طرح کی کوشش کی تھی لیکن ترقی کے معاملہ کیو وجہ سے ان کی حکمت عملی کو عوام نے مکمل طور پر مسترد کردیا تھا۔ان کی دلیل ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں مدھیہ پردیش حکومت کی طرف سے بندیل کھنڈ علاقے میں کئے گئے تاریخی ترقیاتی کاموں کوسرحدی اترپردیش کے لوگوں نے بھی شدت سے محسوس کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ سماجوادی پارٹی نے مقامی حالات کی مطابقت کو دیکھتے ہوئے ان چھ اضلاع پر توجہ مرکوز کیا ہے جبکہ بی ایس پی نے ان کے علاوہ ایس سی کی اکثریت والی چمبل ڈویژن کی مرینا اور وندھیہ علاقے میں ستنا ضلع کی تمام اسمبلی سیٹوں پر مضبوطی کے ساتھ آواز بلند کی ہے۔ موجودہ اسمبلی میں بی ایس پی کے چار میں دو دو رکن اسمبلی مرینا اور ستنا ضلع سے ہیں۔ جبکہ گزشتہ اسمبلی میں ایس پی کی جھولی میں واحد سیٹ ٹیکم گڑھ ضلع سے آئی تھی۔بندیل کھنڈ کے بی ایس پی کے علاقائی انچارج مکیش اہروار نے بتایا کہ پارٹی کے تمام 230 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی ہے۔ بندیل کھنڈ میں بی ایس پی کی مضبوط پوزیشن کو دیکھتے ہوئے پارٹی نے چاروں موجودہ اور دو سابق ممبران اسمبلی کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔بی ایس پی صدر مایاوتی بھی مدھیہ پردیش کا انتخابی دورہ 21 نومبر کو مرینا سے شروع کریں گی۔اس علاقے میں وہ مسلسل دو دن تک مختلف اسمبلی حلقوں میں عوام سے خطاب کریں گی ۔وہیں سماجوادی پارٹی نے بھی نواڑي اسمبلی سیٹ سے اپنے سابق ممبر اسمبلی کو ٹکٹ دیا ہے۔انتخابی مہم سے متعلق ایس پی کے ایک رہنما نے بتایا بی ایس پی اور کانگریس کے ساتھ براہ راست انتخابی اتحاد نہیں کیا جانا بی جے پی کو شکست دینے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اتحاد ہونے پر تمام سیٹوں پر تینوں پارٹیوں کا کوئی ایک امیدوار انتخابی میدان میں ہوتا جو کہ اس علاقے کے پیچیدہ نسلی مساوات کے لحاظ سے مناسب نہیں تھا۔اس لئے تینوں جماعتوں نے بی جے پی کو سہ رخی مقابلے میں گھیرنے کے لیے ہر سیٹ پر اپنے امیدوار اتارنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔