یوپی میں دلتوں کومتحد کرنے میں کانگریس مصروف، پرینکا گاندھی نے خصوصی ٹیم تشکیل کی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th February 2019, 11:09 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ، 20 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات سے پہلے پرینکا گاندھی کے کانگریس کا جنرل سکریٹری بننے کے بعد پارٹی اتر پردیش میں فرنٹ فٹ پر الیکشن لڑنے کی تیاری میں ہے اور اس کے لئے وہ تابڑ توڑ حکمت عملی بنانے میں لگ گئی ہے۔ وہیں جنرل سکریٹری کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پرینکا گاندھی نے اتر پردیش میں کانگریس کو مضبوط بنانے کے لئے سارے داؤ پیچ آزمانے شروع کر دئے ہیں،اب انہوں نے یوپی میں دلتوں کو متحد کرنے کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے۔

دلتوں کو متحد کرنے کے لئے قائم کی گئی اس خصوصی ٹیم میں قریب 35 لوگوں کو شامل کیا گیا ہے۔اس ٹیم کا کام ان لوک سبھا حلقوں میں دلت پر کام کرنے کا ہوگا جہاں پر دلتوں کی تعداد 20 فیصد یا اس سے زیادہ ہے۔اس کے لئے صوبہ کانگریس کے ایس سی سیل کاکارف سے ڈیٹا بھی لیاہے۔معلومات کے مطابق کانگریس کی یہ ٹیم بڑے پیمانے پر عوامی تعلقات، جلسے اور سوشل میڈیا مہم کے ذریعے دلتوں سے رابطہ کرے گی۔اس ٹیم’ یوپی‘ کی قیادت پسماندہ ذات شعبے کے ترجمان ایس پی سنگھ کریں گے،ابھی اس ٹیم نے 40 سیٹوں کو منتخب کیا ہے جس میں سے 17 نشستیں ریزرو زمرے کی ہیں۔اس ٹیم کی پہلی توجہ اس بات پر ہوگی کہ دلت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حق میں نہ چلے جائیں۔اس ٹیم میں شامل لوگوں میں راج کمل، مشرقی زون کے انچارج کے طور پر سریش کمار اور راجداپ سندھو، مغربی زون کی کمان شورام سنگھ اور پرنس کٹاریا، بندیل کھنڈ کا چارج نوین موریہ اور گوپال دیول کودیا گیا ہے۔ساتھ ہی ان لوگوں کے ساتھ کام کرنے کے لئے کانگریس نے قریب ایک ایک درجن پرانے کانگریسی کارکنوں کو لگایا ہے تاکہ دلت ووٹروں کو سمجھانے میں کہیں کوئی بھی چوک نہ ہو جائے۔

دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی 27 فروری کے کانگریس صدر راہل گاندھی کے گڑھ امیٹھی میں دورے پر رہیں گے۔دو دن کے اس دورے میں مودی سونیا اور راہل کو انہیں کے پارلیمانی حلقہ میں گھیرنے کی تیاری کریں گے۔وزیر اعظم مودی سرکاری پروگرام میں حصہ لینے کے علاوہ ایک جلسے سے بھی خطاب کریں گے۔وزیر اعظم امیٹھی کے کوربا میں ایچ اے ایل میں آرڈیننس فیکٹری میں نئی رائفل فیکٹری کا افتتاح کریں گے۔اس فیکٹری میں اے 103 رائفل تیار کی جائیں گی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔