بھٹکل کائی کنی گرام پنچایت کے پی ڈی اؤ تبادلے کو لے کر ضلع پنچایت میٹنگ میں ممبران کا سخت اعتراض : رکن اسمبلی کی سفارش پر ہواتھا تبادلہ
کاروار:7/ستمبر(ایس اؤ نیوز) جمعرات کومنعقد ہوئی ضلع پنچایت میٹنگ میں بھٹکل کے کائی کنی گرام پنچایت کے پی ڈی اؤ کے تبادلے میں بھٹکل کے رکن اسمبلی کے رویہ پر ممبران سخت اعتراض جتاتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔
میٹنگ شروع ہوتے ہی بھٹکل سے ضلع پنچایت ممبر البرٹ ڈیکوستھا نے کائی کنی گرام پنچایت کے پی ڈی اؤ ناگراج نائک کا بغیر کسی وجہ کے تبادلہ کئے جانے پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے کہاکہ گرام پنچایت میں عہدہ سنبھالا صرف ایک ماہ ہواتھا ان کا تبادلہ کیاگیا ہے ، ایسا کیوں کیا جارہاہے؟ تبادلے کی وجوہات کیا ہیں؟ آخر کونسی غلطی ہوئی ہے ؟ جیسے سوالوں کی بوچھا ر کرتے ہوئے وجہ چاہی۔
ضلع پنچایت آفیسر وی ایم ہیگڈے نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ پی ڈی اؤ کے تبادلے کے لئے بھٹکل کے رکن اسمبلی نے خط لکھ کر ترقی جات کاموں میں تفریق سے کام لینے کا الزام لگایا تھااس لئے تبادلہ کئے جانےکی بات کہی تو میٹنگ میں موجود ممبران میں سے ڈیکوستھا کے علاوہ پشپا نائک وغیرہ نے برہم ہوکر صحیح وجہ بتائیں ورنہ میٹنگ سے بائیکاٹ کرنے کاانتباہ دیا۔ پشپا نائک نے کہاکہ کائی کنی کے پی ڈی اؤ سابق رکن اسمبلی کے پرسنل سکریٹری ہونےکی بنا پر ان کا تبادلہ کیاگیا ہے ، سرکار، افسران کو جو کام سونپتی ہے وہی کرتے ہیں، ان پر اپنی ضد پوری کرنا ٹھیک نہیں کہتے ہوئے اپنی بے اطمینانی کا اظہارکیا۔ اس کی حمایت کرتے ہوئے ممبر جی این ہیگڈے نے کہا ضلع میں پی ڈی اؤ کے بیکار میں تبادلے کئے جارہے ہیں، تبادلوں کے لئے شرائط کوجاری کریں ، جس سے ایک شفاف اقتدار دینا ممکن ہوسکے۔ پھر پشپا نائک نے ضلع پنچایت کے اختیارپر افسران کو گھیرتے ہوئے سوال پر سوال کرتے ہوئے کہاکہ اگر ایسا ہے تو ضلع پنچایت کی طرف سے انتظامی حکم کی کیا ضرورت ہے ؟سب کچھ آپ ہی طئے کریں، تمام احکامات کو انتظامی امور میں شامل کرلیں، کائی کنی میں پی ڈی اؤ کا عہدہ خالی ہوئے 3مہینے گزرگئے ، ایک عوامی نمائندےکی بات سن کر بغیر کسی پوچھ تاچھ کے جی میں جیسا آئے ویسا کریں گے تو کیسے چلے گا؟۔
اس سلسلے میں ضلع پنچایت کے ایگزکیٹیو افسر محمد روشن نے کہاکہ ضلع کے تمام پی ڈی اؤکے متعلق رپورٹ دینے کے لئے کہاگیا ہے۔ کہاں کہاں عہدے خالی ہیں، کہاں زائد ہیں، کتنے برسوں سے کام کررہے ہیں اس طرح کی مکمل رپورٹ لی جائے گی۔ اگلے 15دنوں میں بھٹکل معاملے کی جانچ کرنے کے بعد ممبران کے سامنے وضاحت پیش کرنے کا تیقن دیا۔