سپریم کورٹ نے چار ملزمین کو دہشت گردی کے الزامات سے باعزت بر ی کیا، اتر پردیش حکومت کو منہ کی کھانی پڑی، جمعیۃ علماء کی بڑی کامیابی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th December 2018, 4:05 AM | ملکی خبریں |

ممبئی11؍ دسمبر (ایس او نیوز؍پر یس ریلیز) سپریم کورٹ آف انڈیا نے آج یہاں چار مسلم نوجوانوں کو بڑی راحت دیتے ہوئے انہیں دہشت گردی جیسے سنگین الزامات سے باعزت بری کردیا۔یہ اطلاع آج یہاں چار ملزمین سے تین ملزمین واصف حیدر،ممتاز مختار احمد اور شفت رسول کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی ) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی جبکہ ایک ملزم حاجی عتیق احمد کے مقدمہ کی پیروی اے پی سی آر تنظیم نے کی۔

گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس این وی رمنا اور جسٹس موہن شانتانوگودرا نے الہ آباد ہائی کورٹ کے ملزمین کو باعزت بری کیئے جانے والے فیصلہ کے خلاف حکومت اترپردیش کی جانب سے داخل اپیل پر سماعت کرنے کے بعد اسے خارج کردیا ، جمعیۃ علماء کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ کامنی جیسوال، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد حنیف اور ان کے معاونین ایڈوکیٹ عارف علی اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے پیروی کی۔

دو رکنی بینچ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ میں انہیں ایسی کوئی بھی خامی نظر نہیں آتی جس پر نظر ثانی اور فیصلہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ، تفصیلی فیصلہ جلد ہی ملزمین اور وکلاء کو مہیا کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ۱۶؍ مارچ ۲۰۰۱ء کو کانپور میں فساد برپا کرنے اور پولس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے الزامات کے تحت تحقیقاتی ایجنسی نے ملزمین واصف حیدر،ممتاز مختار احمد،حاجی عتیق حاجی رشید احمد اور شفت رسول کو تعزیرات ہند کی دفعات 302,307,395,147,149,427,436,153-Aکے تحت مقدمہ قائم کیا تھا نیز ملزمین کے قبضہ سے بندوق اور دیگر ممنوعہ ہتھیار ضبط کرنے کا بھی دعو ی کیاتھا جس سے انہوں نے پولس افسر ایس پی پاٹھک کا قتل کیا تھا۔کانپور میں قرآن شریف کو جلانے کے خلاف احتجاج کے دوران فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑا تھا جس میں دونوں فرقوں کی جانب سے ۱۸؍ لوگوں ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

چارج فریم ہونے کے بعد نچلی عدالت میں ملزمین کے مقدمات کی سماعت چلی جہاں انہیں۲۲؍ جنوری ۲۰۰۴ء کو عمر قید کی سزا ہوئی لیکن نچلی عدالت کے فیصلہ کو الہ آباد ہائی کورٹ نے ۲۹؍ مئی ۲۰۰۹ کو تبدیل کرتے ہوئے ملزمین کو باعزت بری کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔

گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے ملزمین کو راحت ملی تھی اور وہ دس سالوں کی جیل کے صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد جیل سے رہا ہوئے تھے لیکن ان کے مقدمہ سے باعزت بری ہونے کے چند ماہ بعد ہی ریاستی حکومت نے ان کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا جہاں مقدمہ کی سماعت تقریباً آٹھ سال تک چلتی رہی اور آج بالآخیر ملزمین کو انصاف حاصل ہوا۔

گلزاراعظمی نے آخیر میں کہا کہ میڈیا نے اس معاملے کو دہشت گردی سے جوڑ کر پیش کیا تھا جس کے خلاف ملزمین نے میڈیاہاؤسیس کو نوٹس بھی جاری کیا تھا نیز آج کا سپریم کورٹ کا فیصلہ ان میڈیا والوں کے منہ پر زوردار تماچہ ہے جنہوں نے ملزمین کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا تھا اور انہیں دہشت گرد لکھا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔