پرلی میں جلسۂ اصلاح معاشرہ کامیابی سے ہمکنار؛مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی اوردیگرعلمائے کرام کافکر انگیزخطاب
بیڑ16اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) نٹراج فنکشن ہال پرلی (ضلع بیڑ)میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے شعبہ اصلاح معاشرہ کے تحت ایک عظیم الشان جلسۂ اصلاح معاشرہ کا انعقاد ہوا، آغاز میں مفتی محمد عامر قاسمی صاحب(حیدرآباد) نے گفتگو فرماتے ہوئے بتایا کہ اس ملک کی آزادی میں علمائے کرام اور عام مسلمانوں نے سب سے زیادہ قربانیاں پیش کی ہیں، تب یہ ملک آزاد ہوا، مسلمانوں کاوجود ہمیشہ سے اس ملک کے حق میں رحمت رہا ہے،اور آج بھی مسلمان اپنے ملک سے بے پناہ محبت کرتاہے۔آپ کے بعدمولانا جنیدالرحمن آزاد قاسمی صاحب( رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ )نے اپنے خطاب میں کہاکہ ہم حکومت پر یہ واضح کردیناچاہتے ہیں کہ مسلمان اس ملک میں برابر کاحق دار ہے،اور وہ اپنے پورے دینی تشخص اور مذہبی آزادی کے ساتھ اس ملک میں رہے گا، اس لیے حکومت مسلمانوں کے دینی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔اخیر میں صدر اجلاس حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی (سکریٹری ، بورڈ)کا مفصل خطاب ہوا۔ جس میں آپ نے بتایا کہ’’ اگر رشتہ نکاح کمزور ہونے لگے اور عورت گھر سنسار میں رخنہ اندازی کا ذریعہ بن جائے توقرآن کی ہدایت یہ ہے کہ شوہر ا س کو سمجھانے کی کوشش کرے ،اگرپھر بھی نہ مانے تو خواب گاہ میں اکیلا چھوڑ دے ،پھر بھی قابو میں نہ آئے تو ہلکی سزا دے ،اور ان سب کے بعد بھی اگر معاملہ حل نہ ہو سکے تو مردوعورت دونوں کے خاندان سے ایک ایک حکم طے کیے جائیں، جواگر غیر جانبداری کے ساتھ اصلاح کے جذبے سے زوجین کے اختلافات کودور کرنے کی کوشش کریں تو اﷲ تعالیٰ کاوعدہ ہے کہ وہ موافقت کی راہیں کھول دے گا‘‘۔ان تمام تدبیروں کو اپنانے کے بعداگرزوجین میں اتفاق نہ پیدا ہو سکے تو آخری حل کے طور پر شوہر بیوی کو ایک طلاق دے ، اور تین طلاق سے پرہیز کریں۔آپ نے بتایا کہ آج طلاق کے سلسلے میں جو پروپیگنڈہ کیاجارہاہے وہ پوری طرح بے بنیاد ہے،سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دیگر قوموں کے مقابلے میں مسلمانوں میں طلاق کی شرح سب سے کم ہے۔مولانا موصوف نے خاندانی نظام کو مستحکم کرنے کی ضرور ت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنے خاندانی نظام کو مستحکم کریں، چھوٹے بڑوں کا اکرام کریں،بڑے چھوٹوں پر شفقت کریں، ماں باپ اوررشتے داروں کاحق ادا کیا جائے،تا کہ آپسی تعلقات مضبوط ومستحکم ہوں۔اس جلسے میں نہ صرف پرلی بلکہ بیڑ اور اطراف کے علاقوں سے بھی بڑی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی، اورآل انڈیا مسلم پرسنل لا بور ڈ کی اصلاح معاشرہ کی کوششوں کاحصہ بننے کا عزم ظاہر کیا۔ مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کی دعاپر اس جلسۂ عام کا اختتام ہوا۔نظامت کے فرائض مولانا تیمور صاحب ملی نے بحسن و خوبی انجام دےئے۔اسٹیج پرمختلف مکاتب فکر کے نمائندہ حضرات خصوصاًسالار پٹیل صاحب ،حافظ مزمل صاحب،فیصل سر، مفتی اشفاق صاحب کے علاوہ اہم شخصیات موجود تھیں۔جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے منتظمین نے زبردست محنت کی ،اﷲ پاک انہیں جزائے خیر عطا فرمائے۔