راہل کا مودی حکومت پر پھر نشانہ، کہا، ہندوستان میں عدم برداشت، بے روزگاری اہم چیلنج
واشنگٹن،19/ستمبر(ایس او نیوز/ایجنسی)راہل گاندھی امریکہ کے دو ہفتے کے دورے پر ہیں۔ یہاں انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے تئیں جھکاو رکھنے والے تھنک ٹینک سینٹر فار امیریکن پروگریس کی طرف سے منعقد بھارتیہ، جنوبی ایشیائی ماہرین کی گول میز کانفرنس میں حصہ لیا۔
کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کہا کہ عدم برداشت اور بے روزگاری دو اہم مسئلے ہیں جو ہندوستان کی قومی سلامتی اور ترقی کے لئے سنگین چیلینج پیدا کرتے ہیں۔ اس اجلاس میں حصہ لینے والے اہم شرکاء میں سی اے پی سربراہ نیرا ٹنڈن، ہندوستان میں امریکہ کے سابق سفیر رچرڈ ورما اور ہلیری کلنٹن کی مہم کے اعلیٰ مشیر جان پوڈیستا تھے۔
اجلاس میں شامل لوگوں کے مطابق، وائٹ ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کی جنوبی ایشیا ڈویژن کی سربراہ لیزا کریٹس نے صبح کے ناشتہ کے دوران راہل گاندھی سے گفتگو کی۔ دریں اثنا، ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکار نے امریکی-ہند تعلقات کے بارے میں اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے حال ہی میں اعلان کردہ افغانستان اور جنوبی ایشیا کی پالیسی پر راہل کی رائے معلوم کی گئی۔
اس میٹنگ میں راہل نے ہندوستان میں ملازمت پیدا کرنے میں حکومت کی نا اہلیت پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ملک کو خطرے کی طرف لے جا رہی ہے۔ راہل نے واشنگٹن پوسٹ کی ادارتی ٹیم کے ساتھ آف دی ریکارڈ بات چیت کی، جہاں انہوں نے دنیا بھر اور خاص طور پر ہندوستان میں بڑھتے ہوئےعدم برداشت پر تشویش کا اظہار کیا۔