ڈوکلام جیسا واقعہ دوبارہ برداشت نہیں : چین
نئی دہلی19جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا) ڈوکلام تنازعہ کے بعد اب چین نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول کی سمت لانے کے تئیں پہل کی ہے۔ ایک پروگرام میں بھارت میں چین کے سفیر نے کہا ہے کہ ہم ایک اور ڈوکلام جیسا واقعہ کو نہیں جھیل سکتے ہیں۔ ہمیں سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لئے باہم مل کر کوشش کرنے ہوگی ۔چین کے سفیر نے کہا کہ کچھ بھارتی دوستوں نے مشورہ دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے دوران بھارت، چین اور پاکستان میں سہ فریقی سربراہی مذاکرات ہو سکتی ہے۔ اگر چین، روس اور منگولیا میں ایک سہ فریقی سربراہی مذاکرات ہو سکتی ہے تو پھر بھارت، چین اور پاکستان کے درمیان کیوں نہیں ہو سکتی؟ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہی چین کے ایک اعلی سفارت کار نے کہا تھا کہ ڈوکلام تنازعہ بھارت اور چین کے درمیان باہمی اعتماد کی کمی کی وجہ سے پیش آیا ہے ۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا تھا کہ دونوں ممالک کو دوستانہ ماحول سازی کے لیے تیار کرنے او ر بتدریج سرحدی تنازعے کو حل کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح ہو کہ بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان گزشتہ سال سکم کے پاس ڈوکلام علاقے میں تنازع پیش آیا تھا اور یہ تنازع دو ماہ سے زیادہ وقت تک برقرار رہا ۔نائب چینی وزیر خارجہ نے ڈوکلام تنازعہ کے بارے میں پوچھے جانے پر میڈیا سے کہا کہ گزشتہ سال سرحد پر پیش آئے اس واقعہ سے بادی النظر میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتمادکے فقدان کا علم ہوتا ہے ۔نائب وزیر خارجہ کے اس بیان کے بعد اب چینی سفیر کا بھی اس ذیل میں بیان آیا ہے جس کو سیاسی ناقدین مثبت پہل کی طرف اشارہ کررہے ہیں ۔