ڈوکلام جیسا واقعہ دوبارہ برداشت نہیں : چین 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th June 2018, 10:38 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی19جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا) ڈوکلام تنازعہ کے بعد اب چین نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول کی سمت لانے کے تئیں پہل کی ہے۔ ایک پروگرام میں بھارت میں چین کے سفیر نے کہا ہے کہ ہم ایک اور ڈوکلام جیسا واقعہ کو نہیں جھیل سکتے ہیں۔ ہمیں سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لئے باہم مل کر کوشش کرنے ہوگی ۔چین کے سفیر نے کہا کہ کچھ بھارتی دوستوں نے مشورہ دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے دوران بھارت، چین اور پاکستان میں سہ فریقی سربراہی مذاکرات ہو سکتی ہے۔ اگر چین، روس اور منگولیا میں ایک سہ فریقی سربراہی مذاکرات ہو سکتی ہے تو پھر بھارت، چین اور پاکستان کے درمیان کیوں نہیں ہو سکتی؟ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ہی چین کے ایک اعلی سفارت کار نے کہا تھا کہ ڈوکلام تنازعہ بھارت اور چین کے درمیان باہمی اعتماد کی کمی کی وجہ سے پیش آیا ہے ۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا تھا کہ دونوں ممالک کو دوستانہ ماحول سازی کے لیے تیار کرنے او ر بتدریج سرحدی تنازعے کو حل کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح ہو کہ بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان گزشتہ سال سکم کے پاس ڈوکلام علاقے میں تنازع پیش آیا تھا اور یہ تنازع دو ماہ سے زیادہ وقت تک برقرار رہا ۔نائب چینی وزیر خارجہ نے ڈوکلام تنازعہ کے بارے میں پوچھے جانے پر میڈیا سے کہا کہ گزشتہ سال سرحد پر پیش آئے اس واقعہ سے بادی النظر میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتمادکے فقدان کا علم ہوتا ہے ۔نائب وزیر خارجہ کے اس بیان کے بعد اب چینی سفیر کا بھی اس ذیل میں بیان آیا ہے جس کو سیاسی ناقدین مثبت پہل کی طرف اشارہ کررہے ہیں ۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔