آج ہندوستان زعفرانی ٹولہ کے دو تین لیڈروں کا غلام بن چکا ہے: راہل گاندھی 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th June 2018, 11:27 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی11جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) دہلی کے تال کٹورا اسٹیڈیم میں او بی سی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے مودی کی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کا قرض معاف ہوسکتا ہے بالخصوص سرمایہ داروں کا ؛ لیکن کسانوں اور کاشتکاروں کا قرض معاف نہیں ہوگا ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ایک سال میں مودی نے صنعت کاروں کو 2.5 لاکھ کروڑ روپے دیا ہے، لیکن کسان کو ایک روپیہ نہیں دیا، ان کے قرض معاف نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کیوں ہمارے کسانوں اور چھوٹے کاروباری کرنے والوں کے لئے بینک کھلتے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ او بی سی طبقہ میں مہارت کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن ان میں سرمایہ کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان ایک قسم سے بی جے پی کے دو تین لیڈروں کا غلام بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کام کوئی کرتا ہے اور فائدہ کسی اور کو ہوتا ہے۔ راہل نے لوگوں سے پوچھا کہ آپ نے کوکا کولا کمپنی کا نام سنا ہے ۔ آپ کو پتہ ہے کہ اس کمپنی کا مالک پہلے امریکہ میں پانی میں چینی ملاکر شکنجی فروخت کرتا تھا ۔ اس کی اسی سطح پر شناخت ہوئی اور اسے پیسہ ملا۔. اس کے بعد اس نے کوکا کولا کمپنی بنائی ۔ اسی طرح میکڈونالڈ کمپنی کا مالک پہلے ڈھابا چلتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ڈھابا چلانے والے کسی شخص نے کمپنی بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ڈھابہ چلتا ہے، جو کاریگر ہے جو کام کرتا ہے، اس کو یہ ملک کچھ نہیں دیتا ہے۔ ہمارے لوگوں کے لئے بینک کے اور سیاست کے دروازے بند ہیں۔راہل نے کہا کہ بی جے پی کے ایم پی کہتے ہیں کہ ہم لوک سبھا میں بیٹھے ہیں لیکن یہاں ہماری کوئی بات نہیں سنتا۔سچی بات ہے وہ صرف آر ایس ایس کی سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ یہاں کی مہارت کی کمی ہے۔یہ سراسر جھوٹ اور فریب ہے ،او بی سی کلاس میں اس کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان میں ہنر اورمہارت ہے انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے جیسے بڑے بڑے وعدے کئے۔ آٹھ سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہندوستان میں ہے۔ بی جے پی کہ حکمت عملی صاف ہے۔ پورا کا پورا فائدہ 15۔20 لوگوں کا ہے اس کے علاوہ کسی اور طبقہ کے لیے مرکزی سرکار کے منصوبہ میں کچھ بھی نہیں ہے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔