آج ہندوستان زعفرانی ٹولہ کے دو تین لیڈروں کا غلام بن چکا ہے: راہل گاندھی
نئی دہلی11جون (ایس او نیوز؍ آئی این ایس انڈیا ) دہلی کے تال کٹورا اسٹیڈیم میں او بی سی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر راہل گاندھی نے مودی کی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کسی کا قرض معاف ہوسکتا ہے بالخصوص سرمایہ داروں کا ؛ لیکن کسانوں اور کاشتکاروں کا قرض معاف نہیں ہوگا ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ایک سال میں مودی نے صنعت کاروں کو 2.5 لاکھ کروڑ روپے دیا ہے، لیکن کسان کو ایک روپیہ نہیں دیا، ان کے قرض معاف نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کیوں ہمارے کسانوں اور چھوٹے کاروباری کرنے والوں کے لئے بینک کھلتے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ او بی سی طبقہ میں مہارت کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن ان میں سرمایہ کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان ایک قسم سے بی جے پی کے دو تین لیڈروں کا غلام بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کام کوئی کرتا ہے اور فائدہ کسی اور کو ہوتا ہے۔ راہل نے لوگوں سے پوچھا کہ آپ نے کوکا کولا کمپنی کا نام سنا ہے ۔ آپ کو پتہ ہے کہ اس کمپنی کا مالک پہلے امریکہ میں پانی میں چینی ملاکر شکنجی فروخت کرتا تھا ۔ اس کی اسی سطح پر شناخت ہوئی اور اسے پیسہ ملا۔. اس کے بعد اس نے کوکا کولا کمپنی بنائی ۔ اسی طرح میکڈونالڈ کمپنی کا مالک پہلے ڈھابا چلتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ڈھابا چلانے والے کسی شخص نے کمپنی بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ڈھابہ چلتا ہے، جو کاریگر ہے جو کام کرتا ہے، اس کو یہ ملک کچھ نہیں دیتا ہے۔ ہمارے لوگوں کے لئے بینک کے اور سیاست کے دروازے بند ہیں۔راہل نے کہا کہ بی جے پی کے ایم پی کہتے ہیں کہ ہم لوک سبھا میں بیٹھے ہیں لیکن یہاں ہماری کوئی بات نہیں سنتا۔سچی بات ہے وہ صرف آر ایس ایس کی سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ یہاں کی مہارت کی کمی ہے۔یہ سراسر جھوٹ اور فریب ہے ،او بی سی کلاس میں اس کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان میں ہنر اورمہارت ہے انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے جیسے بڑے بڑے وعدے کئے۔ آٹھ سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہندوستان میں ہے۔ بی جے پی کہ حکمت عملی صاف ہے۔ پورا کا پورا فائدہ 15۔20 لوگوں کا ہے اس کے علاوہ کسی اور طبقہ کے لیے مرکزی سرکار کے منصوبہ میں کچھ بھی نہیں ہے ۔