بھیم آرمی کا اعلان؛ کوئی دلت بھی اگر بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخابات لڑے تو اسے بھی شکست دیں؛ اعلی ذات کو 10 فیصد ریزرویشن پر بھی سخت تنقید

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th January 2019, 3:37 PM | ملکی خبریں |

سہارنپور14/ جنوری (ایس او نیوز)  دلتوں میں مقبول بھیم آرمی اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے کمربستہ ہوگئی ہے اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی دلت بھی بی جے پی کی ٹکٹ پر انتخابات میں کھڑا ہوتا ہے تو اُسے بھی شکست دی جائے۔

 سہارنپور کے دهرادون مارگ پر واقع روی داس آشرم میں منعقد پروگرام میں بھیم آرمی کے چندر شیکھر آزاد نے  اعلان کیا کہ بھیم آرمی اگلے لوک سبھا انتخابات میں بھارتی جنتا پارٹی کو شکست دینے کے لئے کام کرے گی۔ چندر شیکھر نے کہا کہ وہ اتحاد کا خیر مقدم کرتے ہیں ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ اگر ان کا بھائی بھی بی جے پی سے الیکشن لڑنے آ جائے تو آپ لوگ یہ کہہ کر اسے ووٹ نہ دیں کہ آپ بھائی تو ہمارے ہو مگر بی جے پی کو ہم ووٹ نہیں دیں گے۔

چندر شیکھر نے اس دوران اتر پردیش کے وزیر یوگی آدتیہ ناتھ کی جم کر تنقید کی انہوں نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ان کی حکومت کے دوران کوئی فساد نہیں ہوا جبکہ خود ان کا نام 23 فسادات میں شامل ہےچندر شیکھر نے الیکشن لڑنے کے امکان سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد صرف بی جے پی کو شکست دینا ہے۔ ، بھيم آرمی نے آج یہاں سال بھر سے گاؤں-گاؤں چلائے جا رہے بھیم اسکولوں کے اساتذہ کا بھی خیر مقدم کیا۔

چندر شیکھر نے مودی حکومت کی طرف سے دیئے گئے اعلی ذات کو 10 فیصد ریزرویشن کی بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دلت سماج اس فیصلے سے کافی دکھی ہے، ان کے علاوہ دیگر مقررین نے بھی اعلیٰ ذات کو دیئے گئے ریزرویشن کے لئے مودی حکومت کی تنقید کی ہے۔

حوصلوں سے پُر مقررین نے جوش و خروش سے مرکز مودی حکومت اور اترپردیش کی یوگی حکومت کی جم کر نقطہ چینی کی، روی داس آشرم میں چندر شیکھر آزاد کے جیل سے رہا ہونے کے بعد یہ پہلی عوامی ریلی تھی جس میں ہزاروں کی تعداد میں دلت نوجوانوں نے حصہ لیا۔

ریلی میں شامل ہونے کے لئے مظفرنگر سے سہارنپور پہنچے نوجوان نتن جاٹو نے کہا ‘‘چندر شیکھر بھائی سیاسی طور پر اچھا تجربہ رکھتے ہیں وہ جانتے ہے کہ دلت سماج کا مفاد کدھر ہے! بی جے پی کے آنے سے دلتوں کی زندگی میں مزید مشکلات پیدا ہوجائیں گی وہ اچھی طرح یہ سمجھتے ہیں۔ جیسا کہ دلتوں پر ہو رہے ظلم و ستم کے واقعات بھی یہ ثابت کرتے ہیں۔ فی الحال ہم چندر شیکھربھائی کے ذریعہ شروع مہم ‘بی جے پی ہراؤ’ کے لئے کام کریں گے۔

اس سے پہلے پٹنہ کی ریلی میں چندر شیکھر نے کہا تھا کہ اگر اعلی ذات امیدوار بی ایس پی سے بھی ہو تو اسے شکست دے دینا، آج انہوں نے کہا کہ اگر دلت سماج کا آدمی بی جے پی سے آئے تو اسے بھی ہرا دینا، اس سے کہنا کہ ویسے تو تم ہمارے بھائی ہو مگر بی جے پی کو ہم ووٹ نہیں دیں گے۔ پٹنہ کے بعد چندر شیکھر نے کئی جلسوں میں یہ واضح کیا تھا کہ وہ دلتوں میں قیادت کا سوال نہیں کھڑا کرنا چاہتے بلکہ وہ کاشی رام کے آدرشوں پر چلنا چاہتے ہیں وہ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو ملک کا وزیر اعظم دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں اور ان کو پی ایم بنانے کے لئے ہی وہ کوشش كریں گے، یہی باتیں انہوں نے سہارن پور میں بھی سب دہرائیں۔

سہارنپور میں منعقد بھیم آرمی کی اس ریلی میں شرکت کرنے آئے برہم پال جاٹو (52) نے ہمیں بتایا ’’دلت سماج میں سیاسی قبولیت صرف مایاوتی جی کی ہے، چندر شیکھر نوجوانوں میں مقبولیت رکھتے ہیں اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا، اس دلت نوجوانوں میں سیاسی شعور بھی ہے اور وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ یہی موقع ہے جب دلت کی بیٹی وزیر اعظم بن سکتی ہے لہذا چندر شیکھر بھی ‘‘بہن جی فار پی ایم’’ مہم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

چندر شیکھر کے جیل میں بند ہونے کے دوران ان سے گجرات کے ایم ایل اے جگنیش میوانی نے بھی ملاقات کرنے کی کوشش کی تھی، تب جگنیش میوانی بھیم آرمی کے تمام ارکان سے چپکے چپکے مل کر نبض ٹٹول رہے تھے، اس وقت انہوں نے چندر شیکھر کو سہارنپور سے الیکشن لڑانے کی بات بھی کہی تھی۔ اس وقت نوجوانوں کا یہ ممکنہ اتحاد نہیں ہو پایا تھا۔

سہارنپور میں منعقد اس ریلی میں گزشتہ سال دلت-ٹھاکر لڑائی میں متعدد متاثر دلت شامل ہوئے ان لوگوں نے اپنے درد و غم کا اظہار کیا، ریلی میں شریک شبيرپور کے راجو جاٹو نے کہا کہ انہیں اب رات میں نیند نہیں آتی ہے، اب وہ ووٹ کی طاقت استعمال کر کے اپنے ساتھ ہوئے ظلم و ستم کا ان لوگوں سے بدلہ لینا دینا چاہتے ہیں، جنہوں نے ان کے ساتھ زیادتی کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔