حیدرآباد،20/ستمبر (یواین آئی ) حیدرآباد پولیس نے شادیوں کے ایک گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے 17افراد بشمول 8 عرب شہریوں سمیت دیگر 4 افراد کو شادی کے نام پر معصوم لڑکیوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ عرب شہریوں کا تعلق سعودی عرب ‘ عمان اور قطر سے بتایا گیاہے ۔
ذرائع کے مطابق عرب ممالک سے یہ شیوخ نابالغ لڑکیوں سے کنٹریکٹ میریج کے لئے حیدرآباد پہنچے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ 4لاڈج کے مالکین اور 5 ایجنٹ کو بھی حیدرآباد کے پرانے شہر سے گرفتا رکیا گیا ہے۔
عرب شیوخ نے کنٹریکٹ کی بنیاد پر فلک نما اور چندرائن گٹہ کے علاقہ میں دو نابالغ لڑکیوں سے شادی کی تھی۔ قبل ازیں ممبئی کے صدر قاضی فرید احمد خان کو پولیس نے پیر کو حراست میں لیا تھا۔ پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلا کہ وہ نابالغ لڑکیوں کے میریج سرٹیفیکیٹ کی فراہمی میں ملوث ہے۔ اس نابالغ لڑکی سے عمان کے شہری نے شادی کی تھی اور اسے اپنے ساتھ لے کر گیا تھا۔ اس قاضی کی جانب سے جاری کردہ میریج سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر اس لڑکی کا ویزا حاصل کرنے میں مدد ملی تھی۔ پولیس نے حیدرآباد میں اس طرح کی کنٹریکٹ شادیوں کے کئی واقعات کا حالیہ چند دنوں میں پتہ لگایا ہے۔