یوم آزادی کے موقع پر 1500 دلتوں کی مذہب تبدیل کرنے کی دھمکی
چندی گڑھ،12اگست(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)ہریانہ میں گذشتہ 183 دنوں سے اپنے مطالبے کے سلسلے میں احتجاج کر رہے تقریباََ 1500 دلتوں نے 15 اگست کے موقع پر اپنا مذہب تبدیل کرنے کی دھمکی دی ہے۔اطلاعات کے مطابق سراپا احتجاج دلتوں کا کہنا ہے کہ اپنے مطالبہ کے سلسلے حکومت سے ملاقات اور بات چیت کی کوشش نا کام ہونے کے بعد انہوں نے اب مجبوری میں یہ قدم اٹھانے کافیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہم تمام لوگ دوسرا مذہب مظاہرے کے مقام پر ہی قبول کریں گے۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر دلت ہندوؤں پر دھیان نہ دینے کا الزام بھی عائد کیا۔ اس درمیان دلتوں کے یوم آزادی کے موقع پر مذہب کی تبدیلی کے اعلان کے بعد سیکورٹی ایجنسیاں متحرک ہو گئی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ دلت گذشتہ 183 دنوں سے مسلسل دلت سنیوکت کارروائی کمیٹی کے بینر تلے دلتوں کے مختلف مطالبات کو لیکر سکریٹریٹ کے سامنے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔گذشتہ 31 مئی کو تقریبا 120 دلتوں نے مطالبہ نہ ماننے پر احتجاج کرتے ہوئے دہلی جاکر بدھ مذہب قبول کر لیا تھا۔
کمیٹی کے صدر دنیش بودھ کھاپڑ نے گزشتہ روز بتایا کہ دلت خاندان اپنے مطالبات کے سلسلے میں آئین اور قانون کے دائرے میں تحریک چلا رہے ہیں اور دو بار ہ چنڈی گڑھ اور دہلی کے لئے پیدل مارچ دوبار 23 اور پھر 31 دن تک بھوک ہڑتال بھی کر چکے ہیں۔کئی بار حکومت سے ملنے کی بھی کوشش کی لیکن ہر بار ان کی ایک نہ سنی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ دلتوں نے حکومت سے بات چیت کرنے کے لئے ہرممکن کوشش کرتے ہوئے جند سے کرنال تک 29 جولائی سے 31 جولائی تک پیدل مارچ بھی نکالا تھا اور کرنال جاکر وزیر اعلی کے نام اپنے مطالبوں کی فہرست اور ان سے ملاقات کا میمورنڈم بھی سونپا تھا،لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے اس سے متعلق کوئی بھی اشارہ نہیں ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سیاگر اگلے دو دنوں میں ملنے یا بات چیت کرنے کا دعوت نامہ نہیں آتا ہے تو یوم آزادی پر ریاست بھر سے تقریباََ 1500 دلت بدھ مذہب قبول کرلیں گے۔
واضح رہے کہ یہ دلت جند میں ایشور سنگھ کی موت کے بعد کئے گئیسمجھوتے کونافذ کرنے،کرو علاقے کے جھانسا گاؤں کی دلت لڑکی سے ہوئی درندگی کی جانچ کرانے،آسن کانڈ میں دلت لڑکی سے جنسی زیادتی کے بعد قتل کے معاملے میں ہوئے سمجھوتہ کو نافذ کرنے،بھوانی کے ہالواس میں نابالغ کیساتھ ریپ کی شکایت کرنے والی لڑکی کی سیکورٹی اور معاوضہ دینے،حصار میں بھٹکل میں دلتوں کا سماجی بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے،1985 میں پولیس ناکے پر مارے گئے نائیک صوبے سنگھ کو شہید کا درجہ اور اس کے بیٹے کو نوکری دینے،جنتر منتر پر بھیوانی کے باملا کے فوجی کے خودکشی معاملے میں کئے گئے اعلان کو نافذ کرنے،ریاست میں امبیڈکر کی مورتیوں کی سیکورٹی کو یقینی بنانے اور دلتوں پر ہورہے مظالم پر قابو پانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔