جی ایس ٹی، یعنی ’گبر سنگھ ٹیکس‘ ، ’نہ کھاؤں گا، نہ کھانے دوں گا‘کہنے والے اب کھانے لگے ہیں؛ کانگریس نے بی جے پی کی دکھتی رگ پرانگلی رکھ دی، انسدادِ بدعنوانی کے دعوے پرراہل گاندھی کاحملہ 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd October 2017, 9:45 PM | ملکی خبریں |

گاندھی نگر ،23؍ اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )کانگریس نے پوری توانائی کے ساتھ اب بی جے پی اورنریندرمودی کی دکھتی رگ پرانگلی رکھ دی ہے جس کے بعدبی جے پی کابے چین ہونافطری ہے۔یہ بوکھلاہٹ گجرات میں صاف نظرآرہی ہے۔ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی گاندھی نگر میں آج ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں30 ہزار لوگ روزگار ڈھونڈنے روزنکلتے ہیں؛لیکن نریندر مودی حکومت صرف400لوگوں کو روزگار دیتی ہے ۔اسٹیج پر بیٹھے ہوئے الپیش ٹھاکر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ اس عوام کوسکون سے رہنے کیلئے کہتے ہیں کہ لیکن اب یہ عوام اطمینان سے نہیں رہیں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ اس آواز کو دبایا نہیں جاسکتاہے اورنہ خریداجاسکتاہے یہ گجرات کی آواز ہے اسے پوری دنیاکے پیسے سے نہیں خریدا نہیں جا سکتا ہے ۔کانگریس نائب صدرنے کہا کہ گاندھی جی کی آواز کو بھی انگریزوں نے دبانے کی کوشش کی تھی؛ لیکن انھوں نے سپرپاور کو بھگا دیا ۔ راہل گاندھی نے مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی دل کی بات کہتے ہیں کہ لیکن آج میں مودی جی کو گجرات کے من کی بات کہنا چاہتا ہوں کہ گجرات کے نوجوان تعلیم چاہتے ہیں،گجرات کے یونیورسٹیوں کو صنعت کاروں کے ہاتھوں سونپ دیا ہے ۔ گجراتی نوجوان 10۔15 لاکھ روپے تعلیم کے لئے نہیں دے پاتے ہیں۔راہل گاندھی نے کہا کہ ٹاٹا کے نینو کے لئے 35 ہزار کروڑ روپیہ دیا اس کسانوں کا قرض معاف ہو سکتا تھا.؛لیکن مودی جی بتائیں کہاں کہ ان پیسوں سے کتنی نینو بنائی گئی؟ وہیں امت شاہ کے بیٹے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا تھاکہ پی ایم مودی نے امت شاہ کے بیٹے کے بارے میں ایک بھی لفظ نہیں بولے ۔ مودی جی کہتے تھے کہ نہ کھاؤں گا اور نہ کھانے دوں گا؛ لیکن اب تو کھلانا شروع کر دیا ہے ۔ جی ایس ٹی کے نفاذ کے تعلق سے راہل گاندھی نے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جیٹلی جی اور مودی جی کہتے ہیں کہ کانگریس کی بات جی ایس ٹی پر نہیں سنیں گے اور عجلت میں جی ایس ٹی کو نافذ بھی کردیا ؛ لیکن میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کا جو جی ایس ٹی ہے یہ جی ایس ٹی نہیں یہ ’گبر سنگھ ٹیکس‘ ہے ۔اس کے علاوہ راہل گاندھی نے بی جے پی پر سخت حملہ کرکے بھاجپا کو بیک فٹ پر ڈال دیا ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔