جی ایس ٹی، یعنی ’گبر سنگھ ٹیکس‘ ، ’نہ کھاؤں گا، نہ کھانے دوں گا‘کہنے والے اب کھانے لگے ہیں؛ کانگریس نے بی جے پی کی دکھتی رگ پرانگلی رکھ دی، انسدادِ بدعنوانی کے دعوے پرراہل گاندھی کاحملہ
گاندھی نگر ،23؍ اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )کانگریس نے پوری توانائی کے ساتھ اب بی جے پی اورنریندرمودی کی دکھتی رگ پرانگلی رکھ دی ہے جس کے بعدبی جے پی کابے چین ہونافطری ہے۔یہ بوکھلاہٹ گجرات میں صاف نظرآرہی ہے۔ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی گاندھی نگر میں آج ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں30 ہزار لوگ روزگار ڈھونڈنے روزنکلتے ہیں؛لیکن نریندر مودی حکومت صرف400لوگوں کو روزگار دیتی ہے ۔اسٹیج پر بیٹھے ہوئے الپیش ٹھاکر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ اس عوام کوسکون سے رہنے کیلئے کہتے ہیں کہ لیکن اب یہ عوام اطمینان سے نہیں رہیں گے۔راہل گاندھی نے کہا کہ اس آواز کو دبایا نہیں جاسکتاہے اورنہ خریداجاسکتاہے یہ گجرات کی آواز ہے اسے پوری دنیاکے پیسے سے نہیں خریدا نہیں جا سکتا ہے ۔کانگریس نائب صدرنے کہا کہ گاندھی جی کی آواز کو بھی انگریزوں نے دبانے کی کوشش کی تھی؛ لیکن انھوں نے سپرپاور کو بھگا دیا ۔ راہل گاندھی نے مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مودی جی دل کی بات کہتے ہیں کہ لیکن آج میں مودی جی کو گجرات کے من کی بات کہنا چاہتا ہوں کہ گجرات کے نوجوان تعلیم چاہتے ہیں،گجرات کے یونیورسٹیوں کو صنعت کاروں کے ہاتھوں سونپ دیا ہے ۔ گجراتی نوجوان 10۔15 لاکھ روپے تعلیم کے لئے نہیں دے پاتے ہیں۔راہل گاندھی نے کہا کہ ٹاٹا کے نینو کے لئے 35 ہزار کروڑ روپیہ دیا اس کسانوں کا قرض معاف ہو سکتا تھا.؛لیکن مودی جی بتائیں کہاں کہ ان پیسوں سے کتنی نینو بنائی گئی؟ وہیں امت شاہ کے بیٹے کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا تھاکہ پی ایم مودی نے امت شاہ کے بیٹے کے بارے میں ایک بھی لفظ نہیں بولے ۔ مودی جی کہتے تھے کہ نہ کھاؤں گا اور نہ کھانے دوں گا؛ لیکن اب تو کھلانا شروع کر دیا ہے ۔ جی ایس ٹی کے نفاذ کے تعلق سے راہل گاندھی نے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جیٹلی جی اور مودی جی کہتے ہیں کہ کانگریس کی بات جی ایس ٹی پر نہیں سنیں گے اور عجلت میں جی ایس ٹی کو نافذ بھی کردیا ؛ لیکن میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کا جو جی ایس ٹی ہے یہ جی ایس ٹی نہیں یہ ’گبر سنگھ ٹیکس‘ ہے ۔اس کے علاوہ راہل گاندھی نے بی جے پی پر سخت حملہ کرکے بھاجپا کو بیک فٹ پر ڈال دیا ۔