سوشل میڈیاپرصارفین نے واقعہ کو مودی اوریوگی کے لیے شرمناک بتایا، بچوں کی اموات سے ناراض لوگوں کامطالبہ، مودی جی پلیز ایک ٹویٹ تو کریئے
نئی دہلی،12اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یوپی کے گورکھپور میں سرکاری ہسپتال میں آکسیجن کی کمی سے گزشتہ 6 دنوں میں ہوئی 63 بچوں کی موت سے ملک بھر میں غصہ ہے۔ سوشل میڈیا پر اپوزیشن پارٹی اور مشہور ہستیاں مسلسل اس مسئلے کو اٹھا کر حکمراں بی جے پی حکومت کو گھیرنے میں لگی ہیں۔وہیں کچھ لوگ اس واقعہ کو آزادی سے70 سالوں سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں اور ایسے حالات میں بچوں کی موت کوشرمناک اور انتہائی المناک واقعہ بتا رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر گورکھپور کے واقعہ کو لے کربات بات پریہاں تک کہ نتیش کے استعفیٰ پرفوری ٹوئٹ کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی بھی نشانے پرہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس کا کہنا ہے کہ ہر چھوٹے بڑے واقعہ میں فوری طور پر ٹویٹ کنے والے پی ایم مودی اس واقعہ میں خاموشی کیوں سادھے ہوئے ہیں۔ روی کرن نامی ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ ڈیر مودی جی، پلیز گورکھپورمیں 30 بچوں کی موت پر ایک ٹویٹ تو کریئے اور قصورواروں کو سخت سزا دلائیے۔ آپ کے پاس یوپی کی طاقت اور ذمہ داری ہے۔ ایک اور صارف راہل شرما نے ٹوئٹر پر لکھا کہ کیا ابھی تک گورکھپور حادثے پر پی ایم مودی نے ٹویٹ کیا، جبکہ وہ بیرون ملک ہوئے کسی حادثہ پر افسوس ظاہر کرنے میں تھوڑی بھی دیر نہیں کرتے۔ آر وید نام کے ایک صارف نے لکھا کہ پی ایم مودی کو یوپی کے ہسپتال کا دورہ کرکے متاثرین کو تسلی دینی چاہئے، وہاں لاپرواہی کے چلتے30 بچوں کو اپنی جان گنوانی پڑی ہے۔تحسین پوناوالا نے پی ایم مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ مودی جی آپ پرتگال کے جنگلات میں لگی آگ پر بولتے ہیں لیکن گورکھپور میں 30 معصوم بچوں کی موت پرآپ کیوں خاموش ہیں۔ ثانیہ نامی ایک یوزر نے پی ایم مودی کو رماڈ کراتے ہوئے لکھا کہ آپ ہندوستان کے وزیر اعظم ہیں۔انل نامی ایک ٹویٹر صارف نے سخت تنقید کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ پی ایم مودی اور یوپی کے وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ کے لیے یہ شرمناک واقعہ ہے۔ یوپی میں آکسیجن کی کمی سے گزشتہ 5 دنوں میں تقریبا 60 بچوں کی موت ہو گئی ہے۔