بی جے پی لیڈر بھگوان کو بھی نہیں بخشتے :پرمود تیواری
پریاگ راج، 2/دسمبر(ایس او نیوز/یواین آئی) کانگریس کے سینئر لیڈر اورسابق راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری نے ہفتہ کو کہا کہ اقتدار کے لالچ میں ذات اور مذہب کے نام پر لوگوں کے درمیان دوری پیداکرنے والی بی جے پی کے لیڈروں نے خالص ذاتی مفاد کے لئے بھگوان کو بھی نہیں بخشا ہے ۔مسٹر تیواری نے یواین آئی سے کہا کہ بی جے پی پہلے انسانوں کو لڑاتی ہے ۔ لڑانے کے لئے وہ انہیں ذات اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرتی ہے اب اس سے بھی اس کا کام نہیں چل رہا ہے تو اب بھگوان کو ذات اور مذہب کی بنیا دپر تقسیم کر رہی ہے ۔ انہوں نے ریاست کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ہنومان جی کو دلت اور پسماندہ بتائے جانے پر اپنے دکھ کا اظہارکیا۔انہوں نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سیاست میں اس حد تک نیچے گر جائے گی یہ کسی نے سوچا نہیں تھا۔ یہ کافی تعجب خیز بات ہے ۔ کیا اب بھگوان بھی ذات اور مذہب میں بانٹ دئیے جائیں گے اس قسم کی بیان بازی بی جے پی کی اخلاقی گراوٹ کی جیتی جاگتی مثال ہے ۔ ان کی اس حرکت سے اس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ اب ان کے پاس عوام سے ووٹ مانگنے کا کوئی بھی ایجنڈا نہیں بچاہے ۔سابق راجیہ سبھا ممبر نے کہا کہ گذشتہ انتخاب سے قبل عوام سے کئے گئے وعدے کیا انہیں یاد نہیں ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ لوگوں کو15لاکھ روپئے ملے ؟ ہر سال ایک کروڑ بے روزگاروں کو روزگار ملا؟۔ اپنے جوانوں کے ایک سر کے بدلے پاکستان کے10جوانوں کے سر لائے ؟۔کیا کچھ ہوا؟۔مسٹر تیواری نے کہا کہ وہ چھتیس گڑھ میں تھے ۔ بھگوان کو ذات اور مذہب کے نام پر بانٹنے کو لیکر انہوں نے راجستھان میں محسوس کیا کہ بی جے پی کولے کر جہاں پہلے بدلاو کی لہر تھی۔ وہاں لوگوں میں اب اشتعال اور غصہ ہے ۔