گجرات اسمبلی انتخابات کی تاریخ کے اعلان میں تاخیر، چیف الیکشن کمشنر نے صفائی دینے کی کوشش کی
احمد آباد،23؍اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)گجرات اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے ساتھ نہ کرنے اور تاحال نہ کئے جانے کو لے کر الیکشن کمیشن چاروں طرف سے تنقید کا شکار ہو رہا ہے۔ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی سے لے کر پی چدمبرم تک اس پر سوال کھڑا کر چکے ہیں۔ ابھی چیف الیکشن کمشنراے کے جیوتی نے اعلان میں تاخیر کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے امدادی کارروائیاں متاثر نہ ہوں ؛ لہٰذاگجرات اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان میں تاخیر ہور ہی ہے ۔ جب کہ اسی درمیان گجرات میں مقامی بلدیاتی ضمنی انتخابات ہوئے ہیں اور اس میں بی جے پی کو بڑی جیت بھی حاصل ہوئی ہے ۔ کل 8 سیٹوں میں سے بی جے پی 6 نشست پر جیت حاصل کر چکی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے 12 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ ہماچل پردیش میں اسمبلی انتخابات 9 نومبر کو ہوں گے لیکن گجرات انتخابات پروگرام کا اعلان نہیں کیا تھا۔ کمیشن نے تمام تنقید کے درمیان کہا کہ گجرات میں انتخابات 18 دسمبر سے پہلے ہوں گے ۔ویسے اتوار کو ہی پی ایم مودی نے ہماچل پردیشکے ساتھ ہی گجرات اسمبلی کے لئے انتخابی پروگرام کا اعلان نہ کرنے پر الیکشن کمیشن پر سوال کرنے پر کانگریس کی تنقید کی اور کمیشن کا دفاع کیا تھا ۔مودی نے گجرات میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئینی خطوط پر سوال کھڑا کرنے کا کانگریس کے پاس کوئی اخلاقی حق نہیں ہے ۔کمیشن کا کہنا ہے کہ تاریخوں کے اعلان کی وجہ گجرات کی سیلاب ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ انتخابات کے قریب 26 ہزارتعداد کے مطابق عملہ کو اس سے جوڑنا پڑے گا جس سے سیلاب متاثرین کی راحت رسانی اور بازآبادکاری متاثر ہوگی ۔ انہوں نے پی ایم مودی کے گجرات دوروں اور اعلانات پر کچھ بھی تبصرہ کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ ہم کسی کو کوئی اعلان کرنے سے نہیں روک سکتے ،ہم نے کسی کو بھی گجرات آنے پر پابندی نہیں لگائی ہے ۔