ٹی ڈی پی ممبر پارلیمنٹ پر گھریلو ایئر لائنز نے لگائی روک، معاملہ کی تحقیقات کی ہدا یت دی گئی
نئی دہلی، 16؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )تاخیر کی وجہ سے تلگودیشم پارٹی کے ایک ممبر پارلیمنٹ کو انڈیگو ایئر لائن کی پرواز میں چڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس کے بعد انہوں نے وشاکھاپٹنم ہوائی اڈے پر مبینہ طور پر ہنگامہ کیا تھا۔اس واقعے کی جانچ کی ہدایت دے دی گئی ہے۔وہیں سبھی اہم گھریلو ایئر لائنز نے ان کے غیر اخلاقی رویے کا حوالہ دیتے ہوئے ان پرسفر کی پابندی لگا دی ہے۔تنازعہ میں گھرے ممبرپارلیمنٹ جے سی دیواکر ریڈی کی ہی پارٹی سے تعلق رکھنے والے شہری ہوابازی کے وزیر اشوک گجپتی راجو نے آج کہا کہ وہ پورے معاملے کی جانچ کروائیں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ اس کے منصفانہ نتائج سامنے آئیں۔جمعرات کو جے سی دیواکر ریڈی کو انڈیگو کے 6ای- 608طیارے سے جانا تھا، اس طیارے کو صبح آٹھ بج کر 10منٹ پر وشاکھاپٹنم سے حیدرآباد کے لیے روانہ ہونا تھا۔ایئر لائن کے مطابق، ریڈی فلائٹ کے پروازکرنے کے مقرر وقت سے صرف 28منٹ پہلے آئے۔ایوی ایشن ریگولیٹری کی طرف سے مقرر کئے گئے معیار کے مطابق، تمام پروازوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ پرواز سے 45منٹ پہلے چیک ان کاؤنٹر کو بند کر دیں۔ریڈی کو اطلاع دی گئی کہ ان کی فلائٹ کے لیے بورڈنگ کو بند کر دیا گیا ہے، جس کے بعد انہوں نے گراؤنڈ عملے کے ساتھ بحث کی اور ایئر لائن کے کاؤنٹر پر رکھے ایک پرنٹر کو پھینک دیا۔قابل ذکرہے کہ ریڈی نے گزشتہ سال بھی فلائٹ چھوٹنے کے بعد وجے واڑہ میں گنناورم ہوائی اڈے پر ایئر انڈیا کے دفتر میں مبینہ طور پر ہنگامہ کیا تھا، حالانکہ ممبر پارلیمنٹ نے بالآخر اسی طیارے میں سفر کیا لیکن واقعہ کے بعد انڈیگو سمیت تمام بڑے گھریلو ایئر لائنز نے اپنی پروازوں میں پر ا ن کے سفر پر پابندی لگا دی ہے ۔واقعہ کے ایک دن بعد راجو نے آج صبح نے کہا کہ پورے معاملے کی جانچ ہوگی۔انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا، وجاگ ہوائی اڈے پر ہوئے پورے واقعہ کی میں تحقیقات کرواؤں گا تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ اصل میں ہوا کیا تھا اور اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ اس کے منصفانہ نتائج سامنے آئیں ۔