لوک سبھا انتخابات2019: ہریانہ میں کسی پارٹی سے اتحاد نہیں:غلام نبی آزاد

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 19th March 2019, 12:12 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 18 مارچ ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )کانگریس جنرل سکریٹری اور ہریانہ کانگریس کے انچارج غلام نبی آزاد نے صاف کر دیا ہے کہ ہریانہ میں کانگریس پارٹی کے کسی بھی دوسری پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا۔اس کے ساتھ ہی آزاد نے ہریانہ کے لئے انتخابات کوآرڈنیشن کمیٹی کی وہی فہرست جاری کی ہے جو پہلے جاری کرکے واپس لے گئی تھی۔اس کمیٹی کے چیئرمین بھوپندر سنگھ ہڈا ہیں۔غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ کمیٹی سے نہ پہلے کوئی ناراض تھا اور نہ اب کوئی ناراض ہے۔انہوں نے کہا کہ لسٹ واپس لینے کی کوئی بڑی وجہ نہیں تھی۔ کانگریس جنرل سکریٹری آزاد نے کہا کہ کوآرڈنیشن کمیٹی کی کل (منگل) کومیٹنگ ہو گی اور ہریانہ کے تمام رہنما ایک ساتھ مل کر کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں کسی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور پارٹی کوئی اتحاد نہیں کرے گی۔ گزشتہ دنوں اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ اگر کانگریس کے ساتھ مل کر الیکشن لڑے تو فائدہ ہو گا۔کیجریوال نے کہا تھاکہ ملک کے لوگ امت شاہ اور مودی جی کی جوڑی کو ہرانا چاہتے ہیں۔اگر ہریانہ میں جے جے پی ، آپ اور کانگریس ساتھ لڑتے ہیں تو ہریانہ کی دسوں سیٹ پر بی جے پی ہارجائے گی۔ راہل گاندھی اس پر غور کریں۔غور طلب ہے کہ آپ کا ہریانہ میں زیادہ بول بالا نہیں ہے اور پارٹی ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔انڈین نیشنل لوک دل میں تفرقے کے بعد جے جے پی کا دسمبر میں قیام ہوا تھا۔ جے جے پی نے جیند اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخابات میں اچھا کیا۔ضمنی انتخابات میں آپ نے جے جے پی امیدوار کی حمایت کی تھی۔گوا میں حکومت بنانے کے معاملے پر غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہاں کانگریس سب سے بڑی پارٹی ہے۔تین رکن اسمبلی بی جے پی سے ہمارے زیادہ ہیں۔گورنر کا غلط استعمال پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے اور اب بھی کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت بحال ہونا چاہئے اور گورنر کو صحیح فیصلہ لینا چاہئے۔جس کے پاس اکثریت ہے اس کو موقع دیا جانا چاہئے۔کانگریس کے ساتھ کوئی اتحاد نہ ہونے کے مایاوتی کے بیان پر آزاد نے کہا کہ ان کو جو کرنا ہے وہ کریں، ہمیں جو کرنا ہے ہم کررہے ہیں۔پرینکا گاندھی پر مرکزی وزیر مہیش شرما کے تبصرہ پر غلام نبی آزاد نے کہا کہ پی ایم سے لے کر باقی بی جے پی کے لیڈر کون سے اچھے الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔