پٹرول ڈیزل پر جلدایکسائز ڈیوٹی ہٹائیں مودی مہاراج: کانگریس
نئی دہلی22مئی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے کے بعد کانگریس نے نریندر مودی حکومت کی سخت نکتہ چینی کی ہے۔پارٹی نے الزام لگایا کہ عام لوگوں کی پریشانی سے مودی مہاراج پر کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔ کانگریس نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز اور ریاستی حکومتیں ویٹ کی شرح میں نمایاں تخفیف کرے تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔کانگریس کے ترجمان نے آج نامہ نگاروں سے کہا کہ لوگوں کو وجہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ جب خام تیل کی قیمت کم ہو رہی ہے تو پھر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کیوں چھو رہی ہیں؟انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑ ھ جانے سے ہر گھر پر اثر پڑتا ہے، ضروری اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ ہم نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں جی ایس ٹی کے تحت لینے کی مانگ کی تھی، لیکن ایک شہنشاہ اعظم کی طرح رویہ اختیار کرتے ہوئے مودی نے ہماری باتوں پر غور نہیں کیا ۔کھیڑا نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ مہاراج مودی جلد ایکسائز ڈیوٹی ہٹائیں ۔ بی جے پی کی ریاستی حکومتوں کو بھی ویٹ (VAT)کم کرنا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ عوام کو راحت دینے کے لئے تمام ریاستوں کوویٹ کم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو دن میں ڈیزل کی قیمت میں دو روپے 15 پیسے کااضافہ ہوا ہے ان کا کہنا ہے اس میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے؛لیکن سوال یہ ہے کہ کرناٹک کے انتخابات کے وقت کمپنیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کیوں نہیں بڑھائی۔کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ چار سال میں مودی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل سے تقریبا 10 لاکھ کروڑ روپے کی کمائی کی، لیکن عام صارفین کو کئی راحت نہیں دی گئی۔اس سے پہلے پارٹی کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوت نے ٹوئٹ کر کہا کہ مودی حکومت پٹرول اور ڈیزل کی ریکارڈ شرح کے لئے یاد کی جائے گی ۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں بڑھنے سے لازمی طور پر مہنگائی بڑھتی ہے اور ضروری اشیاء کی قیمتیں بڑ ھ جانے سے راست اثر عام شہریوں پر پڑتا ہے۔ جو اسے برداشت کرنے پر مجبورکیاجاتا ہے ۔ غور طلب ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو لے کر آج شام تمام ریاستوں میں کانگریس احتجاج کرے گی ۔