پٹرول ڈیزل پر جلدایکسائز ڈیوٹی ہٹائیں مودی مہاراج: کانگریس

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd May 2018, 11:44 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی22مئی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ جانے کے بعد کانگریس نے نریندر مودی حکومت کی سخت نکتہ چینی کی ہے۔پارٹی نے الزام لگایا کہ عام لوگوں کی پریشانی سے مودی مہاراج پر کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔ کانگریس نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز اور ریاستی حکومتیں ویٹ کی شرح میں نمایاں تخفیف کرے تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔کانگریس کے ترجمان نے آج نامہ نگاروں سے کہا کہ لوگوں کو وجہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ جب خام تیل کی قیمت کم ہو رہی ہے تو پھر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کیوں چھو رہی ہیں؟انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑ ھ جانے سے ہر گھر پر اثر پڑتا ہے، ضروری اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔ ہم نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں جی ایس ٹی کے تحت لینے کی مانگ کی تھی، لیکن ایک شہنشاہ اعظم کی طرح رویہ اختیار کرتے ہوئے مودی نے ہماری باتوں پر غور نہیں کیا ۔کھیڑا نے کہا کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ مہاراج مودی جلد ایکسائز ڈیوٹی ہٹائیں ۔ بی جے پی کی ریاستی حکومتوں کو بھی ویٹ (VAT)کم کرنا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ عوام کو راحت دینے کے لئے تمام ریاستوں کوویٹ کم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ نو دن میں ڈیزل کی قیمت میں دو روپے 15 پیسے کااضافہ ہوا ہے ان کا کہنا ہے اس میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے؛لیکن سوال یہ ہے کہ کرناٹک کے انتخابات کے وقت کمپنیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کیوں نہیں بڑھائی۔کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ چار سال میں مودی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل سے تقریبا 10 لاکھ کروڑ روپے کی کمائی کی، لیکن عام صارفین کو کئی راحت نہیں دی گئی۔اس سے پہلے پارٹی کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوت نے ٹوئٹ کر کہا کہ مودی حکومت پٹرول اور ڈیزل کی ریکارڈ شرح کے لئے یاد کی جائے گی ۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں بڑھنے سے لازمی طور پر مہنگائی بڑھتی ہے اور ضروری اشیاء کی قیمتیں بڑ ھ جانے سے راست اثر عام شہریوں پر پڑتا ہے۔ جو اسے برداشت کرنے پر مجبورکیاجاتا ہے ۔ غور طلب ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو لے کر آج شام تمام ریاستوں میں کانگریس احتجاج کرے گی ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔