مہاگٹھ بندھن برقراررہنے پربوکھلائی بی جے پی ، اسمبلی نہیں چلنے دینے کی دھمکی دے دی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th July 2017, 12:02 PM | ملکی خبریں |

پٹنہ،23؍جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بی جے پی بہار میں تیجسوی یادوکے استعفیٰ کولے کر سیاست گرم کرنے کی کوشش میں ہے ۔اب جب کہ اتحادبرقراررہنے کاامکان ہے توبی جے پی کی بے چینی فطری ہے ۔بی جے پی لیڈر سشیل مودی نے استعفیٰ نہ دینے پراسمبلی کی کارروائی نہ چلنے دینے کی دھمکی دے دی ہے ۔حالانکہ بی جے پی ہی مرکزمیں اپوزیشن پرپارلیمنٹ میں تعطل کاالزام لگاتی رہی ہے ۔وہ بھی بہارمیں اسی راستے پرہے ۔واضح ہوکہ دوسرے بی جے پی لیڈران کے خلاف بھی سنگین کیسزہیں لیکن ان کوعہدہ سے ہٹانے کے سوال پربی جے پی خاموش ہیں۔اومابھارتی کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت چل رہی ہے لیکن بی جے پی صاف کرچکی ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گی ۔ایسے میں اپوزیشن الزام گھیرسکتاہے کہ بی جے پی کادوہراپیمانہ کیوں ہے؟۔ بابری مسجد،ویاپم گھوٹالہ سمیت متعددکیسزکئی لیڈران پرہیں اوروہ عہدوں پربراجمان ہیں۔سشیل کمارمودی نے کہاکہ اب بہار کی سیاست میں نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کااستعفیٰ یا انہیں عہدے ہٹایا جانا ایک بڑا مسئلہ بن گیاہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی داغدار لیڈر کس طرح سی ایم کے پیچھ بیٹھ سکتاہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ اسمبلی سیشن میں بی جے پی اس معاملے کو پورے زور شور سے اٹھانے والی ہے۔سشیل مودی نے بتایاکہ 28جولائی سے شروع ہو رہے اسمبلی سیشن سے ٹھیک پہلے بی جے پی نے بحث کے لیے 26جولائی کو ایک میٹنگ بھی بلائی ہے۔انہوں نے کہا کہ لالو یادو اور ان کے خاندان پر لگے بدعنوانی کے الزامات پرآر جے ڈی کی جانب سے اب تک صفائی نہیں دی گئی ہے جبکہ جے ڈی یو بار بار تیجسوی یادو معاملے پر صفائی مانگ رہی ہے۔اسمبلی سیشن سے پہلے سشیل مودی نے کہا ہے کہ جب تک آر جے ڈی کے رہنماؤں پر لگے بدعنوانی کے الزامات پرصفائی نہیں دیتی ہے تب تک ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دی جائے گی۔اتحاد پر نشانہ لگاتے ہوئے سشیل مودی نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ سے بدعنوان کا ساتھ دیا ہے ایسے میں ان سے کوئی توقع کرنا بیکار ہے۔حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے سشیل مودی نے کہا کہ تیجسوی یادوسے معطل کرنے کے علاوہ نتیش کمار کے پاس اور کوئی چارہ نہیں ہے۔ان کاکہناہے کہ آرجے ڈی تیجسوی یادو کو بچانے پر اڑی ہوئی ہے لیکن ان کے خلاف سنگین معاملہ درج ہے اور انہوں نے اب گمنام جائیدادکے معاملے میں صفائی نہیں دی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔