مراٹھا ریزرویشن کا راستہ صاف ، منائیں جشن ،دیویندر فڑنویس کابینہ نے بل کو دی منظوری
ممبئی:18/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر ریاست کی دیویندر فڑنویس حکومت نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ فڑنویس کابینہ نے مراٹھا ریزرویشن کے لئے بل کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں مراٹھا ریزرویشن کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعلی فڑنویس نے احمد نگر میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر کہا تھا کہ دسمبر میں جشن منانے کی تیاری کیجیے۔اتوار کو سی ایم دیویندر فڑنویس نے کابینہ کے فیصلے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں کابینہ کے اجلاس کے دوران ایس آئی بی سی پر مہر لگائی گئی ہے۔ حکومت کا خیال ہے کہ مراٹھا کمیونٹی تعلیمی اور سماجی طور پر پسماندہ ہے۔سی ایم فڑنویس نے کہا کہ ہمیں پسماندہ طبقے کمیشن کی رپورٹ ملی تھی، جس میں تین سفارشات کی گئی ہیں۔ مراٹھا برادری کو ایس بی سی کے تحت الگ الگ ریزرویشن دیا جائے گا۔ ہم نے پسماندہ طبقے کمیشن کی سفارشات کو قبول کر لیا ہے اور ان پر عمل کے لئے ایک کابینہ کی سب کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے ۔ س سے قبل جمعرات کو ریاست پسماندہ طبقے کمیشن نے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر اپنی رپورٹ چیف سیکرٹری کو سونپ دی تھی۔ اسی دن احمدنگر میں ایک ریلی کے دوران وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس رپورٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پسماندہ طبقے کمیشن سے مراٹھا ریزرویشن پر رپورٹ ملی ہے۔ میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ 1 دسمبر کوجشن منانے کے لئے تیار رہیں۔واضح ہو کہ اس سال جولائی میں ریاست میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر مختلف جگہوں پر تحریک ہوئی، جوکہ بہت جگہ پر تشدد بھی ہو گئی تھی ۔ اس کے بعد اگست میں فڑنویس حکومت نے ریزرویشن کو لے کر مثبت جواب دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست کے مختلف علاقوں کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ ہوئی اور مراٹھا برادری کو قانونی طریقے سے ریزرویشن دینے کے لئے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کئے گئے۔ ریاستی حکومت مراٹھا ریزرویشن کی حمایت میں مکمل طور پر کھڑی ہے۔ ہم اسے جلد سے جلد کرنے کے لئے ضروری کاروائی کی پیروی کررہے ہیں ۔ فڑ نویس نے کہا تھا کہ ہمیں یہ واقعی ثابت کرنا ہوگا کہ مراٹھا واقعی سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ ہیں۔ ان کی غیر معمولی حالات اور پسماندگی کو دیکھتے ہوئے مراٹھا عوام کو ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔ واضح ہو کہ آزاد میدان مراٹھا انقلاب مورچہ نے ریزرویشن کے معاملے پر 25 جولائی کو ممبئی بند کا اعلان کیا تھا اور اس کے بعد نوی ممبئی میں جم کر تشدد ہوا تھا ۔