جسٹس لویا کی موت کی’’ آزادانہ تحقیقات‘‘؟ چیف جسٹس کی ہی بینچ کرے گی سماعت

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th January 2018, 9:10 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی ،20؍جنوری (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سہراب الدین ٹرائل کے جج بی ایچ لویا کی موت کی آزادانہ تحقیقات کی درخواست پر سی جے آئی دیپک مشرا، جسٹس کھانولکر کی بنچ 22 جنوری کو سماعت کرے گی۔واضح ہوکہ سپریم کورٹ کے چارمعززججوں نے چیف جسٹس کے کردارکوہی ملک کے سامنے مشکوک بتادیاہے ۔اس معاملے کی اب ان کی صدارت میں سماعت پربھی سوال اٹھ سکتے ہیں۔اس سے پہلے 16 جنوری کو جسٹس ارون مشرا، جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ اور جسٹس موہن ایم شاتناگودر کی بنچ نے حکم میں کہا تھا کہ اس معاملے کو مناسب بنچ کے سامنے لگایا جائے۔واضح رہے کہ لویا معاملے کو جسٹس ارون مشرا کی بنچ میں لگانے کی مخالفت کی گئی تھی اور چار ججوں نے پریس کانفرنس کر کے کہا تھا کہ انہوں نے چیف جسٹس سے ملاقات کر کے بات رکھی تھی۔جمعہ کوسی جے آئی دیپک مشرا نے کہا تھا کہ معاملے کی سماعت 22 جنوری کو روسٹر کے مطابق مناسب بینچ کرے گی۔دراصل کانگریسی لیڈر تحسین پوناوالا اور مہاراشٹر کے ایک صحافی بدھراج سبھاجی لونے نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر جج لویا کی موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔غور طلب ہے کہ جج لویا کی موت پر مسلسل سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔اس صورت میں بامبے ہائی کورٹ میں بھی ایک درخواست داخل کی گئی ہے۔دراصل 2005 میں سہراب الدین شیخ اور اس کی بیوی کوثر بی کو گجرات پولیس نے حیدرآباد سے اغوا کیا۔الزام لگایا گیا کہ دونوں کو فرضی تصادم میں ہلاک کر دیا گیا۔شیخ کے ساتھی تلسی رام پرجاپتی کو بھی 2006 میں گجرات پولیس کی طرف سے قتل کر دیا گیا۔اسے سہراب الدین تصادم کا گواہ مانا جا رہا تھا۔2012میں سپریم کورٹ نے مقدمے کی سماعت کو مہاراشٹر میں ٹرانسفر کر دیا اور 2013 میں سپریم کورٹ نے پرجاپتی اور شیخ کے کیس کو ایک ساتھ جوڑ دیا۔ابتدا میں جج جے ٹی اتپت کیس کی سماعت کر رہے تھے لیکن ملزم امت شاہ کے پیش نہ ہونے پر ناراضگی ظاہر کرنے پر اچانک ان کا تبادلہ کر دیا گیا۔پھر کیس کی سماعت جج بی ایچ لویا نے کی اور دسمبر 2014 میں ناگپور میں ان کی موت ہو گئی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔