اگلے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ہوگا 110سیٹوں کا نقصان:شیوسینا
ممبئی ،16؍ مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )گورکھپور لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی شکست کو ’تکبر ‘کی شکست قرار دیتے ہوئے شیوسینا نے اپنے اتحادی پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 2019 کے عام انتخابات میں پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں پارٹی کو کم سے کم 110 سیٹوں کا نقصان جھیلنا پڑے گا۔شیوسینا نے اپنے اتحادی پر طنز کرتے ہوئے کہا اپنے دوستوں کو چھوڑنے اور جھوٹ کا راستہ اپنانے والوں کی شکست طے ہے۔شیوسینا نے کہا ہے کہ ان نتائج نے بی جے پی کے اندرکھلبلی مچا دی ہے۔پارٹی کے دو مضبوط قلعے- گورکھپور اور پھول پور میں ایس پی جیت گئی۔پارٹی نے کہا کہ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے 10 لوک سبھا سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات میں بی جے پی نو پر الیکشن ہار گئی۔ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی پارٹی نے کہاکہ شروع میں لوک سبھا میں بی جے پی کے 282 رکن تھے لیکن اب یہ تعداد 272 تک نیچے آ چکی ہے۔مودی اور شاہ کی قیادت میں بی جے پی تقریباً سارے ضمنی انتخابات ہار چکی ہے۔پارٹی نے سوال کیاکہ گزشتہ سال اترپردیش اسمبلی انتخابات میں 325 سیٹیں جیت کر بی جے پی نے ریکارڈ بنایا۔یوگی آدتیہ ناتھ وزیر اعلی بنے جبکہ کیشو موریہ نائب وزیر اعلی بنے۔سال 1991 کے بعد سے آدتیہ ناتھ گورکھپور سیٹ کبھی نہیں ہارے تھے۔لیکن اب وزیر اعلی بننے کے باوجود ان کی پارٹی ہار گئی۔اگر بی جے پی تریپورہ میں بائیں حکومت کو شکست دے سکتی ہے تو گورکھپور میں کیوں نہیں جیت سکتی۔بہار میں ارریہ لوک سبھا سیٹ اور جہان آباد اسمبلی سیٹ پر آر جے ڈی کی جیت کا ذکر کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ یہ سب دکھاتا ہے کہ بی جے پی اپنی اہمیت کھو چکی ہے۔شیوسینا نے کہاکہ اب یہ صاف ہے کہ 2019 میں بی جے پی کو 280 سیٹیں نہیں ملنے والی ۔سیٹوں کی تعداد کم سے کم 100-110 تک گھٹ جائے گی۔لہٰذا بی جے پی کو زمین پر رہنا چاہئے۔اپنے دوستوں کو چھوڑنے اور جھوٹ کا راستہ اختیار کرنے والوں کی شکست طے ہے۔