بی جے پی سے ترک تعلق کرنے والے لیڈر نے تھاماترنمول کانگریس کادامن
کولکاتہ:21/جولائی(ایس او نیوز/ائی این ایس انڈیا)بی جے پی کے سابق رہنما اور راجیہ سبھا سے دو بار رکن رہ چکے سینئر صحافی چندن مترا نے آج کولکاتہ میں ایک ریلی کے دوران ترنمول کانگریس کا دامن تھام لیا ہے۔ ممتا بنرجی کی ٹی ایم سی میں آج ایک بڑی ریلی کے دوران ویسے تو بہت سے چہرے شامل ہوئے، مگر چندن مترا سے قدآور لیڈر کوئی نہیں تھی۔ واضح ہو کہ گزشتہ دنوں بی جے پی کا ساتھ چھوڑنے کے بعد ایسے قیاس لگائے جا رہے تھے کہ چندن مترا ترنمول کانگریس میں شامل ہوں گے۔بتایا جا رہا ہے کہ اسی ہفتے بی جے پی سے الگ ہونے والے چندن مترا امت شاہ پی ایم مودی جوڑے کی طرف سے سائڈ لائن کیے جانے سے ناراض چل رہے تھے۔ پارٹی کو لکھے اپنے استعفیٰ نامہ میں انہوں نے ناراضگی بھی ظاہر کی تھی۔ اس میں انہوں نے مودی حکومت کی کچھ پالیسیوں سے بھی اپنی ناراضگی دکھائی تھی۔ واضح ہو کہ آج 21 جولائی کو کولکاتہ میں پارٹی کی یوم شہید ریلی میں مترا نے ٹی ایم سی کا دامن تھاما۔بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کے قریبی مانے جانے والے مترا کو 2003 میں اعلی ایوان میں نامزد کیا گیا تھا۔ اس وقت بی جے پی قیادت این ڈی اے کی حکومت تھی۔وہیں دوسری بار وہ پارٹی کے ٹکٹ پر 2010 میں مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا کے لئے منتخب کئے گئے تھے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کے تحت پارٹی میں ان کے پاس معمولی تنظیمی ذمہ داری ہی بچی رہ گئی تھی۔ انہوں نے 2014 کا لوک سبھا انتخابات مغربی بنگال میں ہگلی سے لڑا تھا؛ لیکن وہ تیسرے نمبر پر رہے تھے۔