سنگھ کے بیان سے توجہ ہٹانے کے لئے بی جے پی کا نیاشوشہ
بی ایس پی لیڈروں نے نہیں کیا کوئی نازیبا تبصرہ، الزام غلط:نسیم الدین صدیقی
لکھنؤ22جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)بہوجن سماج پارٹی نے بی جے پی کے نکالے گئے لیڈر دیاشنکرسنگھ کی ماں کی طرف سے پارٹی رہنماؤں کے خلاف درج مقدمے میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف سنگھ کے’’نازیبا‘‘تبصرہ سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی کی چال ہے۔بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے خلاف نازیبا تبصرے کیلئے سنگھ کی گرفتاری کی مانگ کو لے کر کل دارالحکومت میں ہوئے مظاہرے میں کئے گئے مبینہ نازیبا تبصرے کے خلاف آج حضرت گنج کوتوالی میں درج کرائی گئی ایف آئی آر کے بعد پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری نسیم الدین صدیقی نے میڈیاسے بات چیت میں الزامات کو سرے سے مسترد کر دیا۔نسیم الدین نے کہاکہ بی ایس پی رہنماؤں کے خلاف لگائے گئے الزام صحیح نہیں ہے اور یہ بی ایس پی سربراہ کے خلاف سنگھ کے نازیبا تبصرے سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے بی جے پی کی چال ہے، مگر اس سے بی جے پی کو کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔بی ایس پی کی کارکردگی میں مبینہ طور پر’’سنگھ کے بہن بیٹی کو پیش کرنے‘‘کا مطالبہ کئے جانے کے بارے میں سوال ہونے پر صدیقی نے کہاکہ اس کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔ہم چاہتے تھے کہ ان کی بہن بیٹی لوگوں کے سامنے آکر بتائے کہ سنگھ نے بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے بارے میں جو کہا ہے کیا وہ اسے مناسب مانتی ہیں۔انہوں نے مظاہرے کے دوران سنگھ کو’’کتا‘‘کہے جانے کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ سنگھ نے بی ایس پی سربراہ کے خلاف جس زبان کا استعمال کیا وہ انسان نہیں صرف ایک جانور ہی کر سکتا ہے۔