پلوامہ حملہ :بھوپال میں کشمیری طالب علموں کی قابل اعتراض پوسٹ، کالج نے کیامعطل

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th February 2019, 11:36 PM | ملکی خبریں |

بھوپال، 20 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پلوامہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی جگہوں سے قابل اعتراض بیان دینے یا پھر پوسٹ کرنے کا سلسلہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔دہرادون، علی گڑھ، گروگرام اورمؤ کے علاوہ اب مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بھی ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا ہے جس میں کچھ لوگوں نے اس حملے کو برقرار رکھا۔اگرچہ بھوپال میں معاملہ سامنے آتے ہی کالج نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مجرم طالب علموں کو کالج سے نکال دیا ہے۔بھوپال کے کوشابھاؤ ٹھاکرے نرسنگ کالج میں کشمیر نژاد طالب علموں کی طرف سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شائع کرنے کے بعد کالج نے 2 طالب علموں کو نہ صرف کالج سے نکال دیا بلکہ دونوں طالب علموں کے خلاف پولس میں شکایت بھی کر دی ہے۔معاملے کی تحقیقات کر رہے تفتیشی افسر آر آر شکلا نے بتایا کہ پولیس کے پاس شکایت آئی تھی کہ کوشابھاو ٹھاکرے نرسنگ کالج میں کچھ کشمیری طالب علموں کی طرف سوشل میڈیا پر ملک مخالف پوسٹ کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔تفتیشی افسر آر آر شکلا نے بتایا کہ شکایت کے ملنے کے بعد پولیس کی ٹیم جب کوشابھاو ٹھاکرے نرسنگ کالج پہنچی تو اطلاع ملی کہ جن طالب علموں کی شکایت کی گئی ہے، انہیں کالج انتظامیہ پہلے ہی نکال چکی ہے اور کشمیری طالب علم اس سے 2 دن پہلے ہی کالج بھی نہیں آ رہے ہیں۔پولیس کے مطابق ان کے پاس کالج کے انتظامیہ کی طرف سے خالد بشیر اور عابد محمد نام کے دو کشمیری طالب علموں کے خلاف تحریری شکایت دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ان دونوں طالب علموں نے وہاٹس ایپ اور فیس بک پر ملک مخالف پوسٹ کیاہے۔کوشابھاو ٹھاکرے کالج کی پرنسپل کی طرف سے دی گئی اس شکایت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا میں ان طالب علموں کی طرف کی گئی پوسٹ کے پردے کی کاپی بھی پولیس کو دی گئی ہے۔اس شکایت کی ایک کاپی ایس پی کو بھی بھیجی گئی ہے۔شکایت کے بعد پولیس نے ان طالب علموں کے گھر میں جا کر بھی معلومات لینی چاہی تو یہ وہاں نہیں ملے اور اب فی الحال پولیس سائبر سیل کے ساتھ مل کر معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔حملے کے بعد کشیدہ بنے ماحول کے درمیان دہرادون میں پڑھنے والے 190 کشمیری طلبہ و طالبات کو کشمیر روانہ کر دیا گیا ہے۔منگل کی رات کشمیر سے پی ڈی پی رہنماؤں کے ساتھ 2 بسوں میں قریب 110 طلبا و طالبات کا قافلہ کشمیر کے لئے روانہ ہو گیا تو اس سے پہلے قریب 80 طلبہ و طالبات منگل کی دوپہر ہی کشمیر کے لئے روانہ ہو گئے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔