پلوامہ حملہ :بھوپال میں کشمیری طالب علموں کی قابل اعتراض پوسٹ، کالج نے کیامعطل
بھوپال، 20 فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پلوامہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی جگہوں سے قابل اعتراض بیان دینے یا پھر پوسٹ کرنے کا سلسلہ بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔دہرادون، علی گڑھ، گروگرام اورمؤ کے علاوہ اب مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں بھی ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا ہے جس میں کچھ لوگوں نے اس حملے کو برقرار رکھا۔اگرچہ بھوپال میں معاملہ سامنے آتے ہی کالج نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مجرم طالب علموں کو کالج سے نکال دیا ہے۔بھوپال کے کوشابھاؤ ٹھاکرے نرسنگ کالج میں کشمیر نژاد طالب علموں کی طرف سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شائع کرنے کے بعد کالج نے 2 طالب علموں کو نہ صرف کالج سے نکال دیا بلکہ دونوں طالب علموں کے خلاف پولس میں شکایت بھی کر دی ہے۔معاملے کی تحقیقات کر رہے تفتیشی افسر آر آر شکلا نے بتایا کہ پولیس کے پاس شکایت آئی تھی کہ کوشابھاو ٹھاکرے نرسنگ کالج میں کچھ کشمیری طالب علموں کی طرف سوشل میڈیا پر ملک مخالف پوسٹ کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔تفتیشی افسر آر آر شکلا نے بتایا کہ شکایت کے ملنے کے بعد پولیس کی ٹیم جب کوشابھاو ٹھاکرے نرسنگ کالج پہنچی تو اطلاع ملی کہ جن طالب علموں کی شکایت کی گئی ہے، انہیں کالج انتظامیہ پہلے ہی نکال چکی ہے اور کشمیری طالب علم اس سے 2 دن پہلے ہی کالج بھی نہیں آ رہے ہیں۔پولیس کے مطابق ان کے پاس کالج کے انتظامیہ کی طرف سے خالد بشیر اور عابد محمد نام کے دو کشمیری طالب علموں کے خلاف تحریری شکایت دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ان دونوں طالب علموں نے وہاٹس ایپ اور فیس بک پر ملک مخالف پوسٹ کیاہے۔کوشابھاو ٹھاکرے کالج کی پرنسپل کی طرف سے دی گئی اس شکایت کے ساتھ ہی سوشل میڈیا میں ان طالب علموں کی طرف کی گئی پوسٹ کے پردے کی کاپی بھی پولیس کو دی گئی ہے۔اس شکایت کی ایک کاپی ایس پی کو بھی بھیجی گئی ہے۔شکایت کے بعد پولیس نے ان طالب علموں کے گھر میں جا کر بھی معلومات لینی چاہی تو یہ وہاں نہیں ملے اور اب فی الحال پولیس سائبر سیل کے ساتھ مل کر معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔حملے کے بعد کشیدہ بنے ماحول کے درمیان دہرادون میں پڑھنے والے 190 کشمیری طلبہ و طالبات کو کشمیر روانہ کر دیا گیا ہے۔منگل کی رات کشمیر سے پی ڈی پی رہنماؤں کے ساتھ 2 بسوں میں قریب 110 طلبا و طالبات کا قافلہ کشمیر کے لئے روانہ ہو گیا تو اس سے پہلے قریب 80 طلبہ و طالبات منگل کی دوپہر ہی کشمیر کے لئے روانہ ہو گئے۔