راہل کی پی ایم امیدواری پر اکھلیش کا واضح عندیہ، انتخابات کے بعد سب کچھ طے ہوگا : اکھلیش یادو
نئی دہلی22مئی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) کرناٹک اسمبلی کے انتخابی نتائج کے بعد سیاسی گھمسان میں بی جے پی پر ملی بڑی نفسیاتی فتح کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی یکجہتی اپنے عروج پر دکھائی دے رہی ہے، لیکن اپوزیشن جماعتوں کے محاذ کا لیڈر کون ہوگایہ اب بھی ایک چیستاں بناہوا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے اپنے تازہ انٹرویو میں صاف کیا ہے کہ وزیر اعظم کی امیدواری پر فیصلہ انتخابات کے بعد ہوگا ۔ صحافی نے جب اکھلیش سے سوال کیا کہ آپ کے محاذ کا لیڈر کون ہوگا، کیا وہ راہل گاندھی کو وزیر اعظم کا امیدوار مانتے ہیں تو اکھلیش نے کہا کہ انتخابات کے بعد سب کچھ طے ہوگا۔ پہلے بھی کئی بار انتخابات کے بعد طے ہوا ہے کہ کیا ہوگا۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کا چہرہ کون ہوگا، اس کے جواب میں اکھلیش یادو کا کہنا تھا کہ جتنے بھی پارٹیاں ہیں پہلے نشستیں تو جیت جائیں، اس کے بعد طے ہوگا کہ آگے کیا ہوگا۔ انتخابات چہرے پر نہیں معاملے پر لڑے جاتے ہیں۔ اس انٹرویو میں اکھلیش سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا ان کے والد ملائم سنگھ وزیر اعظم کی دوڑ میں ہیں تو اس سوال کے جواب میں بھی اکھلیش نے کوئی راست جواب نہیں دیا۔ انہوں نے بار بار کہا ہے کہ ابھی ایسی کوئی بات نہیں ہے۔وزیر اعظم کی دوڑ میں خود کی امیدواری پر اکھلیش نے کہا کہ میں اس ریس میں نہیں ہوں اتنا کہہ سکتا ہوں، میری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوک سبھا سیٹ جیت سکوں۔ یہ بھی واضح ہو کہ آج یعنی بدھ کو جے ڈی ایس کے رہنما کمار سوامی کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لینے والے ہیں اور اس میں زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں کے رہنما شریک ہوں گے ۔ اس تقریب میں یو پی اے چیئر پرسن سونیا گاندھی، صدر راہل گاندھی، بی ایس پی کی صدر اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی اور اکھلیش یادو شریک ہوں گے۔ اس کے علاوہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال، مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی، آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو اور کیرالہ کے وزیر اعلی پی وجین بھی شامل ہوں گے۔ تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چند ر شیکھر راؤ کمار سوامی سے آج ہی ملنے والے ہیں، ایسے میں یہ امید کم ہے کہ وہ حلف برداری تقریب میں شریک ہوں گے ۔