بابری مسجد معاملہ:عدالت کے باہر معاملے کو حل کرنے کا عدالت عظمیٰ کا مشورہ ناقابل عمل، مولانا سید ارشدمدنی

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 22nd March 2017, 12:51 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی21مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)بابری مسجد کی ملکیت کے تنازعہ کو لیکر سپریم کورٹ آف انڈیا میں زیر سماعت عرضداشت پر آج ایک نیا موڑ یہ آگیا کہ عدالت عظمی نے فریقین کو مشورہ دیا کہ وہ عدالت کے باہر باہمی صلاح و مشورہ سے یہ معاملہ حل کر نے کی کوشش کریں کیونکہ یہ مذہب اور آستھا سے جڑا ہوا معاملہ ہے نیز عدالت اس معاملے میں ثالث بننے کو تیار ہے ۔ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے آج اچانک چیف جسٹس آف انڈیا کے سامنے ایک عرضداشت پیش کی اور کہا کہ اس معاملے کو جلد از جلد پائے تکمیل تک پہنچایا جائے جس پرچیف جسٹس آف انڈیا جگدیش سنگھ کہر نے کہا کہ عدالت یہ چاہتی ہے کہ فریقین اس معاملے کو عدالت کے باہر حل کریں اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو سپریم کورٹ اس معاملے میں فریقین کی مدد کرنے کو تیار ہے ۔آج کی عدالت کی کارروائی کے بعدمولانا ارشد مدنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی ماضی میں چھ سات مرتبہ عدالت کے باہر معاملے کو حل کرنے کی کوشش کی جاچکی ہے لیکن ہر بار یہ کوشش نا کام ہوئی کیونکہ بابری مسجد کامعاملہ حق اور ملکیت کا معاملہ ہے جس سے مسلمان مذہبی حیثیت سے کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہوسکتا اور اس معاملے میں سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کریگی وہ قابل قبول ہوگا۔صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشد مدنی نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے مشورہ کااحترام کرتے ہوئے کہا کہ وزراء اعظم راجیو گاندھی ، اٹل بہاری واجپائی، نرسمہا راؤ وغیرہ کے زمانے میں ایسی کوششیں کی جاچکی ہیں لیکن سب ناکام ہوئی ہیں لہذا عدالت کو ثبوت و شواہد کی روشنی میں حتمی فیصلہ کرنا چاہئے ۔واضح رہے کہ جمعیۃعلماء ہند بابری مسجد قضیہ کے متعلق شروع سے ہی ایک فریق رہی ہے اور الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سب سے پہلے جمعیۃعلماء نے سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن داخل کی ہے جمعیۃ علماء کی جانب سے سپریم کورٹ میں داخل پٹیشن نمبر 10866-10867/2010 کی سماعت کے دوران ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے مدعی جمعیۃ علماء کے وکلاء کو اطلاع کیئے بغیر خاموشی سے چیف جسٹس آف انڈیا کے سامنے معاملے کو اٹھایا حالانکہ اس سے قبل سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ نے سبرامنیم سوامی کو اس معاملے میں مداخلت کارر بننے سے روکتے ہوئے ان سے کہا تھا کہ معاملے کی سماعت کے دوران اس کی مداخلت کار کی عرضداشت پر فیصلہ کیا جائے گا ۔جمعیۃ علماء کی جانب سے مقدمہ کی پیروی کررہے ایڈوکیٹ ارشاد حنیف نے کہا کہ سبرامنیم سوامی کی اس حرکت کے خلاف ۲۴مارچ کو جب معاملہ سماعت کے لیئے پیش ہوگا تو اس وقت چیف جسٹس سے اس کی شکایت کی جائے گی نیز جمعیۃ علماء کا ہمیشہ کی طرح موقف یہ ہوگا کہ عدالت ثبوت وشواہد کی روشنی میں فیصلہ کرے۔خیال رہے کہ۲۳؍ دسمبر ۱۹۴۹ ؁ء کی شب میں بابری مسجد میں مبینہ طور پر رام للا کے ظہور کے بعد حکومت اتر پردیش نے بابری مسجد کو دفعہ ۱۴۵؍ کے تحت اپنے قبضہ میں کرلیا تھا جس کے خلاف اس وقت جمعیۃ علماء اتر پردیش کے نائب صدر مولانا سید نصیر ؒ فیض آبادی اور جنرل سیکریٹری مولانا محمد قاسمؒ شاہجاں پوری نے فیض آباد کی عدالت سے رجوع کیا تھا جس کا تصفیہ گذشتہ برسوں الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ ملکیت کو تین حصوں میں تقسیم کرکے دیا گیاتھا ۔متذکرہ فیصلے کے خلاف جمعیۃ علماء نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے۔مولاناسید نصیر فیض آبادی ، مولانا محمد قاسم شاہجاں پوری اورحافظ محمد صدیق صاحب مرادآبادی کے انتقال کے بعد صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش مولانا اشہد رشیدی اس معاملے میں مدعی بنائے گئے ہیں ۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔