مرکزی حکومت نے کہا؛ این آر سی میں اب تک 20 لاکھ اعتراضات درج
نئی دہلی،23؍اکتوبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) این آر سی معاملہ میں سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ ا ین آر سی میں اعتراضات کے حل میں آنے والے مسائل کا حل کیسے ہو، اس کے لیے پاور پوائنٹ پریزنٹیشنز تیار کیا جائے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ اب تک 20 لاکھ اعتراضات درج کیے گئے ہیں ۔سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ این آرسی کے کنوینر ہجیلانے دو رپورٹ پیش کی ہے ۔ ان میں سے ایک تو خفیہ ہے جبکہ دوسری میں کہا گیا ہے کہ 5 اضافی تجویز کی منظوری نہیں دی جانی چاہئے۔ کورٹ نے کہا کہ 40 لاکھ لوگوں میں سے انہوں نے پانچ دستاویزات میں سے ایک کا حوالہ دیا گیا تھا ۔ آسام حکومت کی جانب سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ ممکن ہے کہ ایک بھی افسر کو یہ پتہ نہ ہو کہ فیملی ٹری کیسے بنایا جاتا ہے۔ کورٹ نے کہا کہ ہجیلا سالسٹرس اور اٹارنی جنرلس کے سامنے پاور پوائنٹ پریزنٹیشنز دیں، جس رجسٹریشن اور اعتراضات کی توسیع میں آنے والے مسائل اور حل کا ذکر ہو۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہجیلا فیملی ٹری بنانے کی ٹیکنالوجی کو لے کر بھی آسام حکومت کے افسروں کو پاور پوائنٹ پریزنٹیشنز دیں۔ پریزنٹیشنز کے وقت سالیسٹر جنرل یا ان کی طرف سے نامزد شخص اورا سٹیک ہولڈرس کی جانب سے بھی ایک شخص موجود رہے۔