ہر طبقے کے لوگ چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ ان کا نمائندہ ہی بنے، لیکن قیادت کسے ملے گی یہ فیصلہ ہائی کمان ہی کر سکتی ہے کوئی اورنہیں: ضمیر احمد خان
بنگلورو،24؍جولائی(ایس او نیوز)سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کودوبارہ ریاست کا وزیر اعلیٰ بنانے کے متعلق چامراج پیٹ کے رکن اسمبلی ضمیر احمد خان کا بیان ان کے اور کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار کے درمیان لفظی جنگ کا موضوع بن گیا ہے۔ ہفتہ کے روز بیلگاوی میں ضمیر احمد خان نے اس بات کو دہرا یا کہ ریاست کے عوام چاہتے ہیں کہ سدارامیا ایک باراور وزیر اعلیٰ بنیں۔جس پر سخت برہم ہو کر شیو کمار نے یہاں تک دھمکی دی کہ اگر انہوں نے ایسی بیان بازی جار ی رکھی تو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ اس دوران ضمیر احمد خان نے ہفتہ کے روز بیلگاوی میں کہا کہ ڈی کے شیو کمار کا یہ بیان کہ زبان بند کر کے پارٹی کے لئے کام کریں تمام کے لئے تھا صرف ان کے لئے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈی کے شیو کمار نے ان کو ذاتی طور پر ایسا کچھ نہیں کہا اور اگر وہ کہیں بھی تو بڑے ہیں ایسا کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیو کمار نے صرف اتنا کہا ہے کہ سب سے پہلے پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے کام کریں۔ضمیر احمد نے کہا کہ ریاست کے مسلمانوں کا بہت بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ سدارامیا دوبارہ وزیر اعلیٰ بنیں، اسی احساس کو انہوں نے پیش کیا ہے، لیکن اس معاملہ میں پارٹی اعلیٰ کمان کی طرف سے جو فیصلہ لیا جائے گا وہی قطعی ہوگا۔اس معاملہ میں ہم کچھ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ سدارامیا اتسوا پروگرام کے لئے مسلمانوں کو زیادہ تعداد میں جمع کرنے کے مقصد سے وہ ریاست کے شمالی حصہ کے دورے پر ہیں۔ اس دورے کے دوران انہوں نے دیکھا ہے کہ سدارامیا کو مسلمانوں میں غیر معمولی مقبولیت حاصل ہے۔ انہوں نے صرف یہی بات دہرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر طبقہ چاہتا ہے کہ انتخابات کے بعد وزیر اعلیٰ ان کا نمائندہ ہو۔ وکلیگا فرقہ سے وزیر اعلیٰ بنے یہ بات سب سے پہلے ڈی کے شیو کمار نے ہی کہی تھی۔
ضمیر احمد خان کا بیا ن پارٹی مخالف نہیں: رحمن خان
اس دوران ریاستی کانگریس کی تادیبی کارروائی کمیٹی کے چیرمین اور سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان نے سابق وزیر اور رکن اسمبلی ضمیر احمد خان سے کہا ہے کہ اس معاملہ پر وہ برسر عام بیان بازی کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بالکل نہیں کہ ضمیر احمد خان کے کہہ دینے سے سدارامیا وزیر اعلیٰ بن جائیں گے یا پھر اس سے ڈی کے شیو کمار کو کوئی فائدہ یا نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ضمیر احمد کا یہ کہنا کہ مسلم طبقے کے کسی رہنما کو بھی وزیر اعلیٰ بننے کا موقع ملنا چاہئے۔ یہ بیان پارٹی مخالف بالکل نہیں ہے، اس لئے ان کے خلاف کسی طرح کی تادیبی کارروائی کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا۔ انہوں نے کہا کہ ضمیر احمد سے صرف اتنا کہا جائے گا کہ وہ اپنے بیانات برسر عام نہ دیں۔ صرف ضمیر احمد خان سے ہی نہیں بلکہ تمام سے کہا جائے گا کہ آئندہ برسرعام ان اُمور پر بیان بازی نہ کریں۔