سی اے اے سے ثابت ہو گیا کہ مرکزی حکومت مسلمانوں کے خلاف: مایاوتی

Source: S.O. News Service | Published on 15th January 2020, 9:00 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،15/جنوری (ایس او نیوز/یو این آئی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے بدھ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر بڑا حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں لایا گیا شہریت ترمیمی قانون تقسیم کرنے والا اور اس سے لگتا ہے کہ یہ ایک طبقے کے خلاف لایا گیا ہے۔

مایاوتی کی آج 64 ویں سالگرہ ہے۔ وہ یہاں نامہ نگاروں سے بات کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات کانگریس کے دور سے بھی زیادہ خراب ہو گئے ہیں۔ جس طرح سے کانگریس کی حکومتوں نے کام کیا اب اسی راہ پر مرکز کی بی جے پی حکومت چل رہی ہے۔ بی جے پی تو کانگریس سے دو قدم آگے ہے۔ ملک کی معیشت خراب ہو گئی ہے اور ملک میں تناؤ اور خوف کا ماحول ہے۔

مایاوتی نے کہا کہ یہاں سے جو مسلمان پاکستان گئے ہیں، وہ بھی ظلم اور زیادتی کے شکار ہیں، انہیں بھی یہاں لانا چاہیے لیکن مرکزی حکومت نے صرف ہندو، سکھ، عیسائی، جین اور بدھ کو ہی شہریت دینے کے لئے یہ قانون بنایا ہے اس سے لگتا ہے کہ مرکزی حکومت مسلمانوں کے خلاف ہے۔

بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ پارٹی شروع سے ہی سی اے اے کے خلاف احتجاج کر رہی ہے لیکن ان کے احتجاج کا طریقہ الگ ہے۔ ان کی پارٹی احتجاج میں تشدد کرنے پر یقین نہیں رکھتی۔ سی اے اے کو سبھی طبقوں کے لئے نافذ کیا جانا چاہیے۔ مرکزی حکومت نے صرف مسلمانوں کو اس قانون میں شامل نہیں کیا ہے۔ اس لئے اسے اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہیے اور سبھی پارٹیوں کی رائے لے کر اسے نافذ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت غلط پالیسی کی وجہ سے ہی آج ملک میں بدامنی اور عدم تحفظ کا ماحول ہے۔ ملک کی ابھی حالت کانگریس کے اقتدار سے بھی خراب ہوگئی ہے۔ انہوں پارٹی کے بانی کاشی رام کو بھی یاد کیا اور پارٹی کارکنان سے کہا کہ وہ غریبی ہٹانے اور ملک کے حق کے لئے کام کریں۔ بے وجہ کی بیان بازی میں اپنا وقت برباد کرنے کے بجائے پارٹی کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔

مایاوتی نے اترپردیش میں پولیس کمشنر منصوبے کا استقبال کیا، لیکن یہ بھی کہا کہ صرف پالیساں بنانے سے کچھ نہیں ہوگا۔ جب تک امن و قانون کے سلسلے میں سختی نہیں ہوگی، تب تک ایسی ہی حالت رہے گی۔ بی ایس پی کے اقتدار میں امن و قانون کے سلسلے میں کوئی معاہدہ نہیں ہوتا تھا، یہاں تک کے پارلیمنٹ اور اراکین پر بھی کارروائی ہوتی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔