حکومت گرانے کے بجائے مناسب وقت کا انتظار کیا جائے گا: یڈیورپا
بنگلورو،2؍جون(ایس او نیوز) ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے آج واضح کیا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں وہ کانگریس اور جے ڈی ایس قیادت والی مخلوط حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں کریں گے بلکہ مزید چند دنوں تک انتظار کریں گے۔ شیموگہ میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت کو گرانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ حلیف جماعتوں میں اختلافات عروج پر ہیں۔ اور بی جے پی ان اختلافات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنے کے حق میں بھی نہیں بلکہ مزید چند دنوں تک انتظار کرکے مناسب وقت کا انتظار کیا جائے گا۔ یڈیورپانے کہاکہ یہ حکومت کسی بھی حال میں پانچ سالہ میعاد پوری کرنہیں پائے گی۔ بلکہ کانگریس کے 20سے زائد اراکین اسمبلی کمار سوامی قیادت کے خلاف بغاوت کے لئے تیار کھڑے ہیں۔ اور دونوں پارٹیاں باغیوں کو منانے میں مصروف ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ریاست کے اراکین اسمبلی کسی بھی حال میں وسط مدتی انتخابات کے حق میں نہیں ہیں۔ اور بی جے پی کو اپوزیشن میں بیٹھنے سے کسی بھی طرح کی کوئی شرمندگی نہیں ہوگی۔ کمارسوامی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ زرعی قرضوں کی معافی صرف اعلان تک محدود ہوگئی اس خصوص میں کوئی عملی قدم اٹھا یا نہیں جارہا ہے۔پھر انہوں نے کہاکہ اگر کانگریس اور جے ڈی ایس اختلافات کے سبب حکومت گر جائے تو سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر بی جے پی تشکیل حکومت کا دعویٰ ٹھونک دے گئی۔ انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں ریاست کے عوام نے توقع سے زیادہ بی جے پی کی حمایت کی ہے۔ جس کے سبب 28 میں سے 25حلقوں پر ہمارے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اگر اور کوشش کی جاتی تو ہاسن حلقے میں بھی بی جے پی کی کامیابی کے امکانات تھے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے حلف برداری کے بعد کسانوں کی فلاح کے لئے کئی اعلانات کئے مگر ریاست میں سنگین نوعیت کی خشک سالی کے باوجود وزیر اعلیٰ کمار سوامی اپنی حکومت بچانے کی فکر میں لگے ہوئے ہیں اور کسانوں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مرکزی کابینہ میں مودی نے ریاست کرناٹک کو بھرپور نمائندگی دینے کے علاوہ اہم قلمدان دئے ہیں، جس سے انہیں توقع ہے کہ اس سے ریاست کے مسائل حل ہوں گے اور کرناٹک کے لئے نئے نئے منصوبوں کا اجراء ہوگا۔