حکومت گرانے کے بجائے مناسب وقت کا انتظار کیا جائے گا: یڈیورپا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 2nd June 2019, 10:51 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،2؍جون(ایس او  نیوز) ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا نے آج واضح کیا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں وہ کانگریس اور جے ڈی ایس قیادت والی مخلوط حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں کریں گے بلکہ مزید چند دنوں تک انتظار کریں گے۔ شیموگہ میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت کو گرانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ حلیف جماعتوں میں اختلافات عروج پر ہیں۔ اور بی جے پی ان اختلافات کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرنے کے حق میں بھی نہیں بلکہ مزید چند دنوں تک انتظار کرکے مناسب وقت کا انتظار کیا جائے گا۔ یڈیورپانے کہاکہ یہ حکومت کسی بھی حال میں پانچ سالہ میعاد پوری کرنہیں پائے گی۔ بلکہ کانگریس کے 20سے زائد اراکین اسمبلی کمار سوامی قیادت کے خلاف بغاوت کے لئے تیار کھڑے ہیں۔ اور دونوں پارٹیاں باغیوں کو منانے میں مصروف ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ریاست کے اراکین اسمبلی کسی بھی حال میں وسط مدتی انتخابات کے حق میں نہیں ہیں۔ اور بی جے پی کو اپوزیشن میں بیٹھنے سے کسی بھی طرح کی کوئی شرمندگی نہیں ہوگی۔ کمارسوامی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ زرعی قرضوں کی معافی صرف اعلان تک محدود ہوگئی اس خصوص میں کوئی عملی قدم اٹھا یا نہیں جارہا ہے۔پھر انہوں نے کہاکہ اگر کانگریس اور جے ڈی ایس اختلافات کے سبب حکومت گر جائے تو سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر بی جے پی تشکیل حکومت کا دعویٰ ٹھونک دے گئی۔ انہوں نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں ریاست کے عوام نے توقع سے زیادہ بی جے پی کی حمایت کی ہے۔ جس کے سبب 28 میں سے 25حلقوں پر ہمارے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اگر اور کوشش کی جاتی تو ہاسن حلقے میں بھی بی جے پی کی کامیابی کے امکانات تھے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے حلف برداری کے بعد کسانوں کی فلاح کے لئے کئی اعلانات کئے مگر ریاست میں سنگین نوعیت کی خشک سالی کے باوجود وزیر اعلیٰ کمار سوامی اپنی حکومت بچانے کی فکر میں لگے ہوئے ہیں اور کسانوں کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مرکزی کابینہ میں مودی نے ریاست کرناٹک کو بھرپور نمائندگی دینے کے علاوہ اہم قلمدان دئے ہیں، جس سے انہیں توقع ہے کہ اس سے ریاست کے مسائل حل ہوں گے اور کرناٹک کے لئے نئے نئے منصوبوں کا اجراء ہوگا۔ 
 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...