وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا استعفیٰ دینے پر آمادہ، بی جے پی اعلیٰ کمان کے عدم تعاون سے بزرگ بی جے پی رہنما سخت ناراض

Source: S.O. News Service | Published on 15th January 2020, 11:55 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،15/جنوری(ایس او  نیوز) ریاستی کابینہ کی توسیع اور دیگر معاملات میں بی جے پی کی مرکزی قیادت کے عدم تعاون سے پریشان وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اشارہ دیا ہے۔ داونگیرے کے پنچم شالی گروپیٹھ کے ایک پروگرام کے دوران پنچم شالی طبقے سے مزید تین اراکین اسمبلی کو وزارت دینے کے متعلق اس طبقہ کے گرو کی مانگ پر اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے عہدہ چھوڑ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے حکومت کے قیام کے لئے تعاون کرنے والے17اراکین اسمبلی کے ساتھ پارٹی اعلیٰ کمان نے جس طرح کا رویہ اپنایا ہے اسے اپنے نجی حلقوں میں دھوکہ دہی سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ کانگریس اور جے ڈی ایس چھوڑ کر آنے والے یہ اراکین اسمبلی انہیں پر اعتماد کر کے اپنی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوئے تھے اب ان میں سے گیارہ حالیہ ضمنی انتخابات میں دوبارہ منتحب ہوئے ہیں۔ ان تمام سے کہا گیا تھا کہ تمام کو وزارت دی جائے گی لیکن ان کے مستعفی ہوجانے کے بعد بی جے پی اعلیٰ کمان نے اپنا رنگ بدل دیا اور یکے بعد دیگرے ان اراکین کو نظرانداز کرنا شروع کردیا۔ کہا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ جہاں اس بات کے لئے کوشاں ہیں کہ کم از کم منتخب ہونے والے گیارہ اراکین کو وزارت مل جائے بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے پہلے تو وزارت میں توسیع کے معاملے پر بات کرنے کے لئے ایڈی یورپا کو دہلی آنے سے روک دیا ہے اور اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزارت اگر دی گئی تو 11 میں سے صرف 6/ یا سات اراکین کو ہی دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ پارٹی قیادت کے اس رویے سے مایوس ہیں اس لئے انہوں نے ارادہ کرلیا ہے کہ اگر ان کو ان کی شرطوں کے مطابق کابینہ میں توسیع کی آزادی نہیں دی گئی تو وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر نہیں رہنا چاہتے۔ انہوں نے داونگیرے کے مٹھ میں منگل کے روز یہ دوٹوک کہہ دیا ہے کہ اگر انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تو مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کے لئے دوبادہ ریاست کے مختلف مٹھوں کے سربراہوں سے رجوع ہوں گے۔انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ریاست کی مالی حالت بہت خراب ہے۔ وہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ کس طرح ریاست کے انتظامیہ کو آگے بڑھایا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...