وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا استعفیٰ دینے پر آمادہ، بی جے پی اعلیٰ کمان کے عدم تعاون سے بزرگ بی جے پی رہنما سخت ناراض
بنگلورو،15/جنوری(ایس او نیوز) ریاستی کابینہ کی توسیع اور دیگر معاملات میں بی جے پی کی مرکزی قیادت کے عدم تعاون سے پریشان وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اشارہ دیا ہے۔ داونگیرے کے پنچم شالی گروپیٹھ کے ایک پروگرام کے دوران پنچم شالی طبقے سے مزید تین اراکین اسمبلی کو وزارت دینے کے متعلق اس طبقہ کے گرو کی مانگ پر اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے عہدہ چھوڑ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا نے حکومت کے قیام کے لئے تعاون کرنے والے17اراکین اسمبلی کے ساتھ پارٹی اعلیٰ کمان نے جس طرح کا رویہ اپنایا ہے اسے اپنے نجی حلقوں میں دھوکہ دہی سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ کانگریس اور جے ڈی ایس چھوڑ کر آنے والے یہ اراکین اسمبلی انہیں پر اعتماد کر کے اپنی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوئے تھے اب ان میں سے گیارہ حالیہ ضمنی انتخابات میں دوبارہ منتحب ہوئے ہیں۔ ان تمام سے کہا گیا تھا کہ تمام کو وزارت دی جائے گی لیکن ان کے مستعفی ہوجانے کے بعد بی جے پی اعلیٰ کمان نے اپنا رنگ بدل دیا اور یکے بعد دیگرے ان اراکین کو نظرانداز کرنا شروع کردیا۔ کہا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ جہاں اس بات کے لئے کوشاں ہیں کہ کم از کم منتخب ہونے والے گیارہ اراکین کو وزارت مل جائے بی جے پی اعلیٰ کمان کی طرف سے پہلے تو وزارت میں توسیع کے معاملے پر بات کرنے کے لئے ایڈی یورپا کو دہلی آنے سے روک دیا ہے اور اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزارت اگر دی گئی تو 11 میں سے صرف 6/ یا سات اراکین کو ہی دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ پارٹی قیادت کے اس رویے سے مایوس ہیں اس لئے انہوں نے ارادہ کرلیا ہے کہ اگر ان کو ان کی شرطوں کے مطابق کابینہ میں توسیع کی آزادی نہیں دی گئی تو وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے پر نہیں رہنا چاہتے۔ انہوں نے داونگیرے کے مٹھ میں منگل کے روز یہ دوٹوک کہہ دیا ہے کہ اگر انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تو مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کے لئے دوبادہ ریاست کے مختلف مٹھوں کے سربراہوں سے رجوع ہوں گے۔انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ریاست کی مالی حالت بہت خراب ہے۔ وہ سمجھ نہیں پا رہے ہیں کہ کس طرح ریاست کے انتظامیہ کو آگے بڑھایا جائے۔