کانگریس برسراقتدارآنے پر ایک ہفتہ کے اندرانسدادتبدیلی قانون منسوخ :سدارامیا
بنگلورو،28؍دسمبر(ایس او نیوز)ہماری پارٹی برسراقتدارآنے ایک ہفتہ کے اندریاہماری حکومت کے پہلے سیشن میں ہی انسدادتبدیلی مذہب قانون کومنسوخ کردیاجائے گا۔یہ اعلان سابق وزیراعلیٰ واپوزیشن لیڈرسدارامیانے کیا۔ بروز پیر ”مذہبی آزادی کے تحفظ ایکٹ 2021ء“ پرسلسلہ وارٹوئٹ کرتے ہوئے سدارامیانے کہاکہ بی جے پی حکومت نے بیلگاوی اسمبلی اجلاس میں انسدادتبدیلی مذہب بل پیش کرتے ہوئے منظوری حاصل کی ہے،عوام کے اشتعال انگیزردعمل کے باوجود انسداد تبدیلی مذہب قانون جاری کیاجاتاہے توکانگریس حکومت آنے کے بعد یہ قانون منسوخ کردیاجائے گا،اس میں کوئی شک وشبہ نہیں ہوناچاہئے۔ایڈی یورپاکاالزام ہے کہ ہمارے دورحکومت میں اس قانون کامسودہ تشکیل دیاگیاتھاجبکہ ایشورپاکاکہناہے کہ یہ قانون لاناآرایس ایس کامقصدتھا۔اس سے بڑھ کرکیاثبوت چاہئے۔2015میں انسدادتبدیلی مذہب قانون کامسودہ زیربحث لانے سے اس وقت کے سماجی بہبودکے وزیرایچ آنجنیا کومیں نے ہی روکنے کے لیے کہاتھا،انہوں نے کہاکہ اس قسم کے انسان دشمن قانون کونافذکرنے کے سلسلہ میں پہلے بھی ہمیں دلچسپی نہیں تھی اورآج بھی نہیں ہے۔ ایڈی یورپاکے دوراقتدارمیں آرایس ایس کی حمایت یافتہ ٹیم نے تبدیلی مذہب قانون کامسودہ تشکیل دینے لاء کمیشن سے درخواست کی تھی،ہماری حکومت نے اس مسودہ کومستردکردیاتھا،اب بی جے پی پھراس میں جان ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔اس مسودہ قانون اور موجودہ مسودہ میں نمایاں فرق ہے،شادی کالفظ اضافہ کیاگیاہے،اسی طرح عام لوگ مذہب تبدیل کرنے پرایک سزا،خواتین،ایس سی ایس ٹی،نابالغوں ودیگرکی طرف سے تبدیلی مذہب پر زیادہ سزاطے کی گئی ہے،انہوں نے واضح کرتے ہوئے قانون میں اس طرح کی تفریق مناسب نہیں ہے۔انہوں نے واضح الفاظ میں کہاکہ انسدادتبدیلی مذہب کے اس مسودہ قانون میں آرایس ایس کاہاتھ ہونے میں کوئی شک نہیں ہوناچاہئے۔گجرات،اترپردیش اورکرناٹک تینوں ریاستوں کے انسدادتبدیلی مذہب کے مسودہ قانون میں ایک ہی قسم کے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں،جس سے یہ گمان ہوتاہے کہ تینوں قانون ایک فردنے ترتیب دئے ہیں۔