اگلے دو سالوں میں ایتناہولے منصوبے کا پانی ضلع کے تالابوں کو فراہم ہوگا:سدھاکر
بنگلورو، 13؍جون (ایس او نیوز؍نامہ نگار) کولار اور چکبالاپور ضلع کے تمام تالابوں کو اگلے دو سالوں میں یتناہولے منصوبے کا پانی فراہم کیاجائے گا۔ ایک سال کے اندر ضلع کی سرحد تک یتناہولے منصوبے کا پانی آجائے گا۔ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر برائے میڈیکل ایجوکیشن و ہیلتھ ڈاکٹر کے سدھا کرنے کیا۔
انہوں نے کل اپنی بنگلورو کی سرکاری رہائش گاہ پر گنگا کلیان یوجنا کے تحت منظور کئے بورویل کی منظوری کے کاغذات مستحقین کے حوالے کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ آج104چھوٹے کسانوں کو گنگا کلیان کی یوجنا کے تحت 5کروڑ کی لاگت سے بورویل کی کھدائی کیلئے منظوری دی گی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع میں زیر زمین پانی کی سطح گہرائی تک پہنچ چکی ہے،اس لئے جو وعدہ کیا تھا اس کے مطابق ایچ ا ین ویلی منصوبے کے تحت تالابوں کو پانی فراہم کیاگیاہے،جس سے پانی کی سطح بڑھنے لگی ہے اور زراعت کیلئے کسان چین کی سانس لے رہے ہیں۔وزیراعلیٰ بسوراج بومئی جب ریاستی وزیر برائے آبی وسائل کے عہدے پر تھے، اس دوران انہوں نے ہی یتناہولے منصوبہ تیار کرکے اسے منظوری دی تھی، ہماری خوش نصیبی ہے کہ وہی آج وزیر اعلیٰ ہیں۔توقع ہے کہ وہی اس یتناہولے منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرکے پانی ان دونوں اضلاع کوفراہم کریں گے۔
انہوں نے بتایاکہ اگلے اسمبلی الیکشن سے پہلے ہی اس منصوبے کا پانی دونوں اضلاع کی سرحد تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے اس منصوبے میں کورٹ گیرے اور ڈوڈبالاپور میں برڈج تعمیر کرنے کافیصلہ کیاگیاتھا،مگر اب زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ کی امید سے چکبالاپور اور کولار ضلع میں بھی برڈج تعمیر کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ کے ساتھ تبادلہئ خیال کیاگیاہے اورمنظوری حاصل کرلی گئی ہے۔جس کیلئے ڈی پی آر تیار کیا جا چکا ہے، فوری طور پر برڈج کا تعمیری کام شروع ہونے کی توقع ہے۔ مسلسل قحط سالی سے متاثر چکبالاپور ضلع ایچ ا ین ویلی کے پانی سے ہرا بھرا نظر آنے لگا ہے۔اب ضلع کو آنے والے ہر ایک سیاح اورنئے افراد اس ضلع کو ملناڈ سمجھ رہے ہیں۔
سدھاکر نے بتایا کہ بچوں کے مستقبل کے پیش نظر تعلیم اور بنیادی سہولتیں جیسے سڑکیں،ڈرائنیج،پار ک اور دیگر ترقیاتی کام سمیت تمام منصوبوں کا نفاذ بہتر طریقہ سے کیا جارہا ہے۔ضلع ہی نہیں بلکہ ساری ریاست کے عوام کو بہتر طبی خدمات فراہم کرنے کے مقصد سے کام انجام دیا جارہا ہے، جس کے تحت سرکاری اسپتالوں،سرکاری میڈیکل کالجوں کی تعمیر کی جارہی ہے۔ان تمام ترقیاتی وتعمیری کاموں کیلئے حلقہ کے عوام نے جو انہیں موقع دیا ہے،اس کیلئے وہ شکرگذار ہیں۔ اس اسمبلی حلقہ کے عوام نے جو بی جے پی کو 3فیصد سے بڑھاکر 51فیصد ووٹ دئے ہیں جس کی بدولت وہ آج ا یم ایل اے اور وزیر بن کر اسمبلی حلقہ کے ساتھپوری ریاست کے عوام کی خدمت کررہے ہیں اوربہتر طبی خدمات کی جانب توجہ دے رہے ہیں۔