کووڈ 19- ویک ینڈ کرفیو کی کھلی خلاف ورزی، ونئے کلکرنی اور 300 افراد کے خلاف معاملات درج
بنگلورو ،24؍ اگست (ایس او نیوز)ریاستی پولیس نے سابق ریاستی وزیر اور کانگریس لیڈرونئے کلکرنی اور دیگر 300افراد کے خلاف کووڈ19-رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کے الزام میں معاملہ درج کرلیا ہے۔ یاد رہے ان پر قتل کا الزام ہے اور ہفتہ 21اگست کو انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ اسی دن وہ ہندلگا سنٹرل جیل سے چھوٹے تھے۔ لیکن اس پران کے ہزاروں حامیوں نے اکٹھا ہو کر ان کا ایک ہیرو جیسا استقبال کیا تھا۔اس موقع پر ویک ینڈ کرفیو کی کسی نے بھی پرواہ نہیں کی تھی۔ مہاراشٹرا کے سرحد سے ملنے والا ضلع بلگاوی ہفتے کے اواخر والے کرفیو کے تحت ہے۔ریاستی حکومت نے مہارااشٹراور کیرلا میں کووڈ معاملات میں اضافہ کے پیش نظر سرحدی اضلاع میں یہ کرفیو لگایا گیا ہے۔ ہفتہ کو جیسے ہی ونئے کلکرنی جیل سے نکلے ان کے ہزاروں چاہنے والے وہاں جمع ہوگئے اور کووڈ کرفیو کی کسی نے بھی بالکل پرواہ نہیں کی۔ بعد ازاں کانگریس قائد کو ایک کھلی جیپ میں ہنڈلگاجیل سے ایک جلوس کی شکل میں گنیش مندر تک لے جایا گیا۔پورے راستے میں ان کے چاہنے والے شور شرابہ کرتے اور سیلفی لیتے رہے۔کانگریس رکن اسمبلی لکشمی ہیبالکر نے کلکرنی کی پیشانی پر تلک لگاکر اور ان کے ہاتھ میں راکھی باندھ کر ان کا خیرمقدم کیا۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے ان کے لئے خصوصی سونے کی راکھی بنوائی تھی۔ انہوں نے کہا، ”ونئے کلکرنی میرے بڑے بھائی کی طرح ہیں اور میں ان کی بہن کی طرح ہوں۔ ہمارا ایک خصوصی تعلق ہے۔ مسائل سے باہر آنے میں میں ان کی مدد کروں گی۔“ مجمع اور اخبار نویسوں سے خطاب کرتے ہوئے کلکرنی نے کہا، ”مجھے یقین تھا کہ میں باہر آؤں گا۔ عدلیہ میں مجھے اعتماد ہے۔ مجھے مذہبی بڑوں کا آشیرواد اور حلقہ کے لوگوں کا پیار بھی حاصل ہے۔میں ایک الگ قسم کا سیاستدان ہوں۔ امیر اور غریب سب میرے ساتھ ہیں۔لوگوں نے میرا اور میرے گھر والوں کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے اور میں ان کا اس کے لئے ممنون ہوں۔“