بی جے پی چھوڑی توسیاست بھی چھوڑدوں گا:ورون گاندھی
لکھنؤ، 16 اپریل(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) سلطانپور سے بی جے پی کے ایم پی اور نہرو۔گاندھی خاندان کے رکن ورون گاندھی اس بار اپنی ماں مینکا گاندھی کی سیٹ پیلی بھیت سے انتخابی میدان میں ہیں۔ادھر ان کی ماں مینکا بیٹے ورون کی سیٹ سلطانپور سے اس بار کا الیکشن لڑ رہی ہیں۔حال ہی میں ایسی بحثیں تھیں کہ ورون گاندھی بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں، لیکن ورون نے ہمیشہ سے ہی ان افواہوں کو مسترد کیا ہے۔بحث یہ بھی ہے کہ کیا ورون اس وقت آپ کے چچا زاد بھائی بہن (راہل۔پرینکا) کے خلاف تشہیر کریں گے یا نہیں؟ ان تمام مسائل پر انہوں نے بات کی۔آپ نے اس بار اپنی ماں سے نشست کا تبادلہ کیا ہے؟اس کے جواب انہوں نے کہاکہ میں پیلی بھیت سے پہلے بھی ممبر پارلیمنٹ رہ چکا ہوں،دونوں لوک سبھا حلقہ ہمارے لئے گھر کی طرح ہیں،میں جب 9 سال کا تھا تب میری ماں یہاں پر منتخب ہوئی تھیں،پارٹی قیادت نے جو فیصلہ لیا، ہم نے صرف اسے مانا ہے۔میں نے 15 سال پہلے بی جے پی جوائن کی تھی، جس دن میں نے بی جے پی کی رکنیت لی تھی، اسی دن کہا تھا کہ اگر میں نے بی جے پی چھوڑی تو وہ سیاست میں میرا آخری دن ہوگا،جو اس وقت کہا تھا، وہی آج بھی سچ ہے۔میں جب گاؤں میں جاتا ہوں تو وہاں پی ایم مودی کے لئے بے پناہ حمایت دیکھنے کو ملتی ہے۔انہوں نے سماجی بہبود کی جو منصوبے دیہات تک پہنچائے، اس کا اثر اس بار کے انتخابات میں نظر آئے گا۔ایس پی۔بی ایس پی اتحاد ذات پر مبنی سیاست کر رہا ہے، انہیں نہیں معلوم ہے کہ لوگ اب اس کے لئے ووٹ نہیں کرتے ہیں۔میں بھی پارٹی کی لیڈرشپ کے نام پر ووٹ مانگ رہا ہوں، کیونکہ اسی کو دیکھ کر لوگوں کو احساس ہوتا ہے کہ ان کا ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے۔دوسری طرف میں نے جو کام کئے ہیں اور میری ماں نے جو کام کئے ہیں، ہم ان کی بھی بحث کر رہے ہیں۔