اناؤ،17/نومبر(ایس او نیوز/یو این آئی) اتر پردیش کے ضلع اناؤ کی ٹرانس گنگا سٹی معاوضہ کا مطالبہ کررہے کسانوں کا اشتعال رکنے کا نام نہیں لے رہا ہےوہ مسلسل سراپا احتجاج ہیں۔ پولس ذرائع نے بتایا کہ اترپردیش میں ٹرانس گنگا سٹی پروجکٹ کے لئے حاصل کی گئی زمین کے بدلے مناسب معاوضہ کا مطالبہ کے لئے کسانوں نے سنیچر کو جم کر ہنگامہ کیا تھا حالانکہ پولس نے اس ضمن میں اپنی طاقت کا استعمال کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ آج صبح کسانوں کے ایک طبقے نے ایک بار پھر ٹرانس گنگا سٹی میں حملہ بولا اور پلاسٹک کے پائپ کے ایک گودام کو آگے کے حوالے کر دیا۔ پولس اور دمکل کے جوانوں نے سخت مشقت کے بعد آگ پر قابو حاصل کرلیا۔ کسانوں کا الزام ہے کہ سال 2005 میں بغیر ان کی رضا مندی کے ان کی زمینوں پر قبضہ کرلیا گیا تھا لیکن بدلے میں اس کا مناسب معاوضہ نہیں دیا جارہا ہے۔
ڈی ایم دویندر کمار پانڈے نے کہا کہ واردات کو انجام دینے والے شر پسند عناصر پر رپورٹ درج کر کے کاروائی کی جائےگی۔سرکاری ملکیت کو نقصان پہنچانے والے کو سخت سزا دی جائےگی۔کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینی کی اجازت نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مشتعل کسانوں کے خلاف گنگا گھاٹ کوتوالی میں 36 نامزد اور 400 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں اب تک ایک کسان لیڈر سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔سنیچر کو کسانوں اور پولس میں ہوئے تشدد کے بعد ضلع انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر سیکورٹی کے سخت انتظام کئے تھے۔ اس کے باوجود کسانوں نے ٹرانس گنگا سٹی کے سائڈ آفس سے ایک کلو میٹر دور بنے رہے سب۔پاور اسٹیشن کے لئے لائے گئے پلاسٹک پائپوں میں آگ لگا دی۔
قابل ذکر ہے کہ ٹرانس گنگا سٹی میں معاوضے کا مطالبہ کررہے کسانوں نےسنیچر کو یو پی اسٹیٹ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائرکٹر کو گھیرلیا تھا او روہاں کام کررہے مزدوروں کو بھی بھگا دیا تھا۔ کسانوں نے وہاں کھڑی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد اسے آگ کے حوالے کردیا تھا۔حالات کو بے قابو ہوتا دیکھ پولس اور پی اے سی نے موقع پر پہنچ کر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔کسانوں کے پتھراؤ میں کئی پولس اہلکار اور پولس کی کاروائی میں تقریبا 15 کسان زخمی ہوگئے تھے۔