اسپین کی حکومت کی جانب سے ترکی کو ہتھیاروں کی فروخت ممنوع قرار

Source: S.O. News Service | Published on 17th October 2019, 6:11 PM | ملکی خبریں |

میڈرڈ،17/اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسپین کی حکومت کی جانب سے ترکی کے لیے ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل جرمنی، فرانس، ہالینڈ اور فن لینڈ بھی مماثل فیصلہ کر چکے ہیں۔

اسپین کے شاہی محل کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "اسپین یورپی یونین میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ رابطہ کاری سے عسکری ساز و سامان کی برآمد کے نئے اجازت ناموں کے اجرا کو مسترد کرتا ہے جو شام میں حالیہ فوجی آپریشن میں استعمال کیا جا سکتا ہو"۔

اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پابندی ان اقسام کے ہتھیاروں تک محدود ہے جو شام میں کردوں کے خلاف حملے میں استعمال میں آ سکتے ہیں۔ یہ پابندی حالیہ نافذ العمل سمجھوتوں کو متاثر نہیں کرے گی۔ مثلا ایئربسA400M ٹرانسپورٹ طیارے اورLHD Anadolu حملہ آور بحری جہاز وغیرہ۔

سال 2018 کی پہلی شش ماہی میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسپین نے ترکی کو 16.25 کروڑ یورو کا دفاعی اسلحہ فروخت کیا۔ جرمنی ، فرانس اور سعودی عرب کے بعد ترکی ،،، اسپین کی عسکری صنعت کا چوتھا بڑا خریدار رہا۔

دوسری جانب یورپی یونین کے وزراء خارجہ نے پیر کے روز لیگزمبرگ میں ترکی کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی کے معاملے پر بحث کی۔ آخرکار اس کا فیصلہ انفرادی طور پر ہر ملک پر چھوڑ دیا گیا۔ اس حوالے سے یورپی یونین کے قواعد و ضوابط کی پاسداری پر زور دیا گیا جو عسکری ساز و سامان کی ایسی فروخت کو ممنوع قرار دیتے ہیں جو علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے۔

اسپین کے شاہی محل کی جانب سے جاری حالیہ بیان میں شام میں ترکی کی مداخلت کی "مذمت" کی گئی ... تاہم پیٹریاٹ میزائلوں کی اس بیٹری کے مستقبل پر روشنی ڈالنے سے گریز کیا گیا جس کے ساتھ اسپین کے 150 فوجیوں کا یونٹ موجود ہے۔ اس یونٹ کو اسپین نے ترکی اور شام کے درمیان سرحد پر تعینات کیا ہے۔ اس حوالے سے اشارتا محض یہ کہا گیا کہ مذکورہ یونٹ کی موجودگی نیٹو اتحاد کی اس کارروائی کا حصہ ہے جو وہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کر رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔