لکھنو 28/اکتوبر (ایس او نیوز) چائے پینے کے نتیجے میں دو بچوں سمیت تین لوگوں کی موت واقع ہوگئی جبکہ دو کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ اترپردیش کےموضع مین پوری کے نا گلا کنہائی قصبہ میں جمعرات کو پیش آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رویندر سنگھ اپنے بیٹے شیو نندن اور دیگرارکان خاندان سے ملنے اُن کے گھر گئے تھے، جہاں ان کی بہو نے تمام رشتہ داروں کے لئے چائے تیار کی، لیکن چائے بنانے کے دوران غلطی سے چائے کی پتی ڈالنے کے بجاۓ پیسٹیسائیڈ ( کیڑے مار دوا) ڈال دی جس کے نتیجہ میں یہ المیہ رونما ہوا۔
چائے پینے کے فوراً بعد 55 سالہ رویندر سنگھ بے ہوش ہو گئے۔ چند منٹ بعد ان کا بیٹا شیوانندن ، دو پوتے شیوانگ (6) اور دیویانش (5) اور ایک پڑوسی سوبران بھی بے ہوش ہوگئے۔ پانچوں کو فوراً اسپتال لے جایا گیا، لیکن اسپتال پہنچنے تک تین لوگوں رویندرسنگھ اور ان کے دونوں پوتے موت کے منہ میں جاچکے تھے۔ دو دیگر لوگ شیوانندن اور سوبران کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے اور دونوں کو سیفی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اطلاع ملتے ہی پولس جائے وقوع پر پہنچ گئی، معاملے کے تعلق سے مزید چھان بین جاری ہے۔ ایس پی کملیش دکشت نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شیوانندن کی بیوی رام وتی نے چائے کی پتیوں کی جگہ پر دھان میں چھڑکنے والی دوائی ڈال دی تھی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق تین لوگوں کی المناک موت کے بعد شیوانندن کی بیوی رام وتی بدحواس ہوگئی ہے، اُسے بار بار روتے ہوئے یہ کہتے سنا گیا کہ میں نے سب کو کھالیا، اب جی کرکیاکروں گی۔ اس واقعے کے بعد سے وہ خود کو موردالزام ٹہرارہی ہے۔