آئین کو اسکولی نصاب میں شامل کرنے پر 3 مہینے میں فیصلہ لے مرکز: سپریم کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 17th January 2020, 9:13 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،17/جنوری (ایس او نیوز/یو این آئی) سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز ملک کی ہر تحصیل میں ایک کیندریہ ودیالیہ کھولنے اور پرائمری اسکول کے نصاب میں ہندوستانی آئین کو شامل کرنے کی کوشش والی عرضی پر وزارت خزانہ اور انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کو تین ماہ کے دوران فیصلہ کرنے کی ہدایت دی جسٹس این وی رمن، جسٹس نوین سنہا اور جسٹس آر سبرامنیم کی بنچ نے یہ ہدایت بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے کی دلیل سننے کے بعد دی ہے۔

عرضی گزار نے عدالت سے کہا کہ ہر تحصیل میں ایک کیندریہ ودیالیہ قائم کرنے اور ہندوستانی آئین کو پرائمری اسکول کے نصاب میں شامل کرنے سے زبان اور علاقائیت کا تنازعہ ختم ہوگا، قومی اتحاد اور سالمیت مضبوط ہوگی، بھائی چارہ بڑھے گا اور غریب طالب علموں کو بھی یکساں مواقع ملیں گے۔

اپادھیائے نے کہا کہ اچھے اسکول دستیاب نہ ہونے کے سبب تحصیل ہیڈ کوارٹر پر کام کرنے والے تحصیلدار، عدالتی افسر، ڈاکٹر، پولیس انسپکٹر اپنے خاندان کو ضلع ہیڈکوارٹر پر رکھتے ہیں اس سے آنے جانے میں وقت برباد ہوتا ہے اور وہ مناسب طریقے سے اپنی ڈیوٹی انجام نہیں دے پاتے ۔

اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے اپادھیائے کی پٹیشن کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ہر تحصیل میں سنٹرل اسکول قائم کرنے اور ہندوستانی آئین کو پرائمری اسکولوں کے نصاب میں شامل کرنا منصوبہ جاتی معاملہ ہے لہذا عدالت مرکزی حکومت کو ہدایت نہیں دے سکتی ۔

عرضی گزار نے کہا کہ ملک میں کل 5464 تحصیل ہیں لیکن سنٹرل اسکول صرف 1209 ہیں۔ لہذا انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کو ہر تحصیل میں ایک سنٹرل اسکول کھولنا چاہئے۔ اس سے غریب بچوں کو اعلی معیار کی تعلیم ملے گی، انہیں یکساں مواقع حاصل ہوں گے، آپسی بھائی چارے میں اضافہ ہو گا اور ملک کا اتحاد اور سالمیت مضبوط ہوگی ‘‘۔

انہوں نے کہا کہ غریبی کے سبب کسان اور مزدوروں کے ذہین بچوں کو بہتر معیار ی تعلیم حاصل نہیں ہو پاتی۔ ہر تحصیل میں ایک کیندریہ ودیالیہ کھولنے سے غریب طالب علموں کی رسائی اعلی معیار کی تعلیم تک ہوسکے گی جو ابھی تک اس سے محروم ہیں۔ عرضی میں کہا کہ ہر تحصیل میں ایک سنٹرل اسکول کھولنے پر ریاست کے سرکاری اسکول بھی ان سے مقابلہ کرنے لگیں گے جس کے نتیجے میں تعلیم کے معیار میں بہتر ی آئے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔