یہ انتخابات مودی اور راہل کے مابین نہیں، جمہوریت اور آمریت کے درمیان ہیں مرکز میں یوپی اے برسراقتدار آئے گا۔ راہل گاندھی وزیراعظم بنیں گے: سدارامیا
بنگلورو،2؍اپریل (ایس او نیوز) ریاستی مخلوط حکومت کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کے چیرمین و سابق وزیراعلیٰ سدارامیا نے کہاکہ پارلیمانی انتخابات کے بعد بھی ریاست کی مخلوط حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ مخلوط حکومت کو خطرہ کی جو باتیں بی جے پی کررہی ہے اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ مخلوط حکومت کے قیام کے وقت سے ہی سرکار کے گرنے کی باتیں ہونے لگی تھیں لیکن بغیر کسی پریشانی اور رکاوٹوں کے حکومت نے 10؍ماہ مکمل کرلئے ہیں اور یہ حکومت لوک سبھا انتخابات کے بعد بھی قائم رہے گی۔ بنگلور پریس کلب کے زیراہتمام ’’ پریس سے ملئے‘‘ پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے سدارامیا نے کہاکہ حکومت گرانے کے لئے بی جے پی کا کوئی بھی حربہ کامیاب نہیں ہوپایا ہے۔ اس کوشش میں ایڈی یورپا پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمانی انتخابات کے لئے کانگریس اور جنتادل (سیکولر) جے ڈی ایس نے سمجھوتہ کیا ہے کہ دونوں پارٹیوں کے لیڈروں اورکارکن متحد طور پر انتخابی مہم چلائیں گے۔ وہ سابق وزیراعظم وجے ڈی ایس کے قومی سربراہ ایچ ڈی دیوے گوڑا کے ہمراہ منڈیا، ٹمکور سمیت ریاست کے دیگر لوک سبھا حلقوں میں انتخابی مہم چلائیں گے۔ سدارامیا نے بتایا کہ قدیم میسور علاقے میں کانگریس اور جے ڈی ایس پارٹیاں پہلے ہی سے مضبوط مانی جاتی ہیں۔ سمجھوتے کی وجہ سے مقامی لیڈروں میں چند اختلافات ضرور ہیں۔ ان اختلافات کو دھیرے دھیرے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس مرتبہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور جے ڈی ایس 20؍حلقوں میں جیت حاصل کریں گی۔ انہیں یقین ہے کہ دونوں پارٹیوں کے کارکن متحدہ طور پر امیدواروں کی جیت کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ سدارامیا نے کہاکہ موجودہ پارلیمانی انتخابات راہل گاندھی اور وزیراعظم نریندر مودی کے مابین نہیں ہیں بلکہ یہ جمہوریت کی بقا ، دستور کے تحفظ کے لئے انتخابات ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی ان انتخابات میں اپنی 5؍سالہ میعاد کے دوران کئے گئے ترقیاتی کاموں اورکارناموں پر بات کرنے کی بجائے دوبارہ عوام کو گمراہ کرکے ووٹ مانگنے لگے ہیں۔ 5؍برسوں میں وزیراعظم نے کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کیا۔ ان 5؍برسوں کے دوران ملک میں جمہوریت خطرہ کے دہانے پر آکھڑی ہے۔ بے روزگاری بڑھنے لگی ہے۔ چھوٹی صنعتیں بند ہورہی ہیں۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیڈر دستور میں تبدیلیوں کی باتیں کررہے ہیں۔ ترقیاتی کاموں یا اپنے کارناموں پر مرکزی بی جے پی لیڈر کوئی بات نہیں کرپارہے ہیں۔ سدارامیا نے کہاکہ ملک کے تمام علاقوں میں مودی کے خلاف لہر دوڑ رہی ہے۔ کہیں بھی مودی کی حمایت نظر نہیں آرہی ہے۔ نریندر مودی دوبارہ وزیراعظم ہرگز نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی منتخب حکومت کا کام اس ملک کو تحفظ فراہم کرنا اور ترقیاتی کاموں کو انجام دینا ہے۔ خود کو چوکیدار بتاکر جو تشہیر مودی کررہے ہیں اس کا کوئی معنی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائک کو حکومت کا بڑا کارنامہ بتایا جارہا ہے لیکن کانگریس کے دور اقتدار کے دوران 15؍سے زائد سرجیکل اسٹرائکس ہوچکے ہیں۔ پاکستان کے خلاف دو جنگیں بھی جیت چکے ہیں۔ اس وقت کیا مودی نہیں تھے؟۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم صرف بیان بازی کے ماہر ہیں ان کے دور اقتدار میں ملک کی معیشت خراب ہوچکی ہے۔ مودی نے ملک کی تر قی کے لئے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ 2014کے دوران ملک کے عوام کو گمراہ کرتے ہوئے جھوٹے وعدوں کے ذریعہ اقتدار پر قابض ہوئے تھے۔ مودی حکومت نے غریبوں، پسماندہ طبقات، دلتوں ،اقلیتوں اور کسانوں کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ مودی خود کو ملک کا سیوک بتاکر امبانی جیسے بڑے صنعت کاروں کی بھرپور خدمت کررہے ہیں۔ سدارامیا نے کہاکہ اس مرتبہ یوپی اے اتحاد ضرور برسر اقتدار آئے گا اور راہل گاندھی کے ملک کے اگلے وزیراعظم بننے کے راستے ہموار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انکم ٹیکس (آئی ٹی) چھاپوں کی وہ مخالفت ہرگز نہیں کریں گے لیکن انتخابات کے موقع پر اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کو نشانہ بناکر ان کے مکانوں اور دفاتر پر آئی ٹی چھاپے کروائے جانے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے ہری پرساد کے اس بیان پر کہ پلوامہ حملہ وزیراعظم نریندر مودی اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے درمیان میچ فکسنگ ہے۔ سدارامیا نے کہاکہ یہ ہری پرساد کا ذاتی بیان ہے۔ اس سے پارٹی کو نشانہ بنانا ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات میں ای وی ایم مشینوں کا استعمال کرنے کی بجائے بیلٹ پیپر کا ہی استعمال کرنے کے لئے انتخابی کمیشن کو یاد داشت پیش کی گئی ہے۔ اخباری کانفرنس میں پریس کلب کے صدر سداشیوشنئی ، جنرل سکریٹری کرن کے علاوہ دیگر عہدیداران شریک تھے۔