کرناٹک میں مساجد اور مدارس کا خفیہ سروے، 2017میں مسترد کی گئی تجویز کوموجودہ بی جے پی حکومت نے خاموشی سے منظو ر کرلیا؟

Source: S.O. News Service | Published on 28th December 2019, 10:49 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،28/دسمبر(ایس او  نیوز) ایسے مرحلے میں جبکہ ملک بھر میں شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف احتجاجات کی لہر چل رہی ہے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرکزی حکومت نے ملک گیر پیمانے پر ایک جانب مردم شماری کا کام این پی آر کے نام سے شروع کرنے کی تیاری کی ہے تو دوسری طرف یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مرکزی حکومت نے کرناٹک میں موجود فوج کی یونٹ کرناٹک اور گوا سب ایریا زون کے ذریعے ریاست بھر کی مساجد اور مدارس کا خفیہ سروے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ حالانکہ اس سے پہلے یہ ہدایت 4فروری2017کو جاری کی گئی تھی اس وقت کرناٹک و گوا زون کے کمانڈنٹ نے ریاست کے داخلہ سکریٹری سے کہا تھا کہ ریاست بھر میں جتنی بھی مساجد اور مدارس ہیں ان کی مکمل تفصیل فراہم کی جائے۔ اس ضمن میں محکمہ داخلہ کو جو مکتوب روانہ کیا گیا اس میں واضح طور پر بتایا گیا کہ مرکزی حکومت کی ہدایت پر ہندوستانی فوج نے ملک گیرپیمانے پر مساجد اور مدارس کے متعلق تفصیلات یکجا کرنے کا کام شروع کیا ہے اس سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر کرناٹک اور گوا سب زون سے کہا گیا ہے کہ کرناٹک کی مساجد اور مدارس کے بارے میں تفصیلات یکجا کی جائیں۔ حالانکہ اس وقت کی سدارامیا حکومت نے فوج کی طر ف سے روانہ ہوئے اس پیغام کو کوئی اہمیت نہیں دی اور تب فوج کی طرف سے مساجد اور مدارس کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے کی گزارش کو نظرانداز کردیا۔بتایا جاتا ہے کہ 15فروری 2019کو اس سلسلہ میں ریاستی حکومت سے آر ٹی آئی کے تحت اس بارے میں معلومات طلب کی گئیں تو ریاستی حکومت نے اس کو رازدارانہ قرار دیتے ہوئے معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ تاہم بعد میں یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے اس ضمن میں ہدایت کے بعد ریاستی پولس کے اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولس (لاء اینڈ آرڈر) نے ریاستی خفیہ محکمہ کو اپنے طور پر یہ ہدایت جاری کی کہ ریاست بھر میں موجود مساجد اور مدارس کے بارے میں مکمل جانکاری حاصل کرکے اسے ایک دستاویز کی شکل میں تیار رکھا جائے اس سلسلے میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کی جانکاری حکومت صرف اپنی معلومات کے لئے لے رہی ہے اسے کسی اور مقصد کے لئے استعمال میں نہیں لایا جائے گا تاہم چار ماہ قبل جب ریاست کا انتظامیہ تبدیل ہو گیا اور ایڈی یورپا کی قیادت والی حکومت قائم ہوئی اس کے بعد سے یہ دستاویز اب موجودہ حکومت کی تحویل میں ہے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے شہریت قانون لائے جانے کے بعد ملک گیر پیمانے پر جس طرح کے احتجاجات کئے جا رہے ہیں اور مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے کہا جاتا ہے کہ ان احتجاجات میں بڑی تعداد میں دینی مدارس کے بچوں کی شرکت سے انتظامیہ پریشان ہے۔ اس لئے ایک بار پھر ریاستی حکومت کو محکمہ دفاع سے ایسی ہدایت جاری کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے کہ ریاست بھر میں جتنی بھی مساجد اور مدرسے ہیں ان کی پوری تفصیل رازدارانہ طور پر فوج کو مہیاکرائی جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ فوجی حکام نے ریاستی انتظامیہ کے بعض افسروں سے اس ضمن میں غیر رسمی ملاقاتیں کی ہیں اور ان ملاقاتوں کے دوران ریاستی انتظامیہ کے افسروں نے مساجد اور مدارس کے بارے میں جانکاری پر مشتمل دستایز مہیا کروانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ریاست کے خفیہ محکمہ نے مساجد کے بارے میں حاصل کی گئی جانکاری میں متعلقہ مسجد کے رقبہ، ذمہ داران، مسجد میں مسلسل آنے والے مصلیان اوریہاں نماز کے لئے آنے والے ایسے افراد (جن کے بارے میں شبہ ہے)، مساجد میں ہونے والے جلسے، تقریبات اور تربیتی اجتماعات وغیرہ کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ مدارس میں طلباء کی تعداد، ان کی آمدنی کے ذرائع، ان کے بینک کھاتوں کی تفصیلات، بیرون ممالک سے ملنے والے چندے کے بارے میں معلومات وغیرہ یکجا کر کے اسے دستاویزی شکل دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست کی موجودہ حکومت نے 2017میں مرکزی حکومت کی ایما پر فوج کی طرف سے جاری اس خفیہ سروے میں تعاون کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...